Book Name:Meraj e Mustafa Me Seekhne Ki Baatain
سَفَرِ معراج کا بہت ہی پیارا پیارا تحفہ ہے: نماز۔ حقِّ بندگی ادا کرنے کے لئے کم از کم ہم نماز کی تو پابندی کر لیں۔ کاش!آج ہم یہ نِیّت لے کر یہاں سے اُٹھیں کہ صحیح معنوں میں اللہ پاک کا بندہ بننے کے لئے اللہ پاک کا ہر حکم بجا لاؤں گا اور بالخصوص نماز تو بالکل چھوڑنی ہی نہیں ہے۔ روایات میں ہے: مِعْراج کے دُولہا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِعْراج کی رات ایسے لوگوں کے پاس تشریف لے گئے جن کے سر پتھر سے کچلے جا رہے تھے، جب بھی انہیں کچل لیا جاتا وہ پہلے کی طرح دُرُست ہو جاتے اوریہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہتا تو آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پوچھا : اے جبریل!یہ کون ہیں ؟ عَرض کی: یہ وہ لوگ ہیں جن کے سر نمازپڑھنے سے بَوجَھل (یعنی بھاری) ہو جاتے(یعنی فرض نماز چھوڑ دیتے )تھے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اگر سر میں مَعْمولی سی چوٹ لگ جائے تو بندہ تڑپ اُٹھے تو مَعَاذَ اللہ! نمازیں قضا کرنے کی صورت میں اگراِس نازُک سَر کو فرشتوں نے پتھر سے کچلنا شروع کردیا تو کیا بنے گا! کاش! کاش! کاش! سارے مسلمان پکّے نمازی بن جائیں۔
سَر کچلنے کی سزا
فجرکی نماز میں سوئے رہنے والے، نماز کا وقت سو کر گزارنے کی خوفناک سزاکی کیفیت سُنیں اور توبہ کریں۔سرکار مدینہ، سردارِ مکَّہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ م سے فرمایا: آج رات 2شخص (یعنی جبریل ومیکائیل عَلَیْہِما السَّلَام ) میرے پاس آئے اور مجھے اَرضِ