Book Name:Meraj e Mustafa Me Seekhne Ki Baatain
*جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! آج الحمد للہ! رجب شریف کی 27 وِیں رات ہے۔ *آج شانِ مصطفےٰ کے اظہار کی رات ہے*آج رفعتِ مصطفےٰ کے اظہار کی رات ہے*آج امامتِ انبیا کی رات ہے*آج معراجِ مصطفےٰ کی رات ہے *بلکہ یُوں کہوں کہ آج وہ رات ہے کہ اس رات بُراق کو خِدْمتِ مصطفےٰ کی معراج ہوئی*آج وہ رات ہے کہ مسجدِ اَقْصیٰ کو زیارتِ مصطفےٰ کی معراج نصیب ہوئی*آج وہ رات ہے کہ انبیائے کرام علیہمُ السَّلام جو دِیدارِ مصطفےٰ کا شوق رکھتے تھےآج اُن کے لئے زیارتِ مصطفےٰ کی رات ہے*آج ساتوں آسمانوں*وہاں کے فرشتوں *جنّت اور جنّت کی تمام نعمتوں *وہاں کی حُوْروں *بلکہ حق تو یہ ہے کہ عرشِ اعظم کے لئے بھی معراج کی رات ہے۔ جی ہاں! یہ عرشِ اعظم ہے، جسے مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے قدم چومنے کی حسرت تھی*آج کی رات محبوبِ خُدا، اِمامُ الانبیا، معراج کے دولہا، سلطانِ دوجہاں صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم عرش پر تشریف لے گئے اور عرشِ اعظم کی اس حسرت کو پُورا فرما دیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
واقعۂ معراج کا خلاصہ
پارہ:15، سورۂ بَنِیْ اِسْرَائِیْل، آیت:1 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰى بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَى الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے خاص بندے کو رات کے کچھ حصے میں مسجد