Book Name:Qarz Ke Mutaliq Islami Taleemat
اے عاشقانِ رسول! مریض کی عیادت کرنا سُنّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنتِ انبیا ہے * نبیوں کے نبی رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عادتِ کریمہ تھی کہ کسی بھی صحابی( رَضِیَ اللہ عنہ ) کے بیمار ہونے کی اطلاع ملتی تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اُس کی عیادت کے لیے تشریف لے جاتے * اگر کوئی شخص 3دن مسجد سے غائب رہتا تو آپ اُس کے مُتَعلِّق لوگوں سے پوچھا کرتے، اگر وہ بیمار ہوتا تو اس کی عیادت فرماتے۔([1]) * اور عِیَادت کے لیے اگر مدینۂ شریف کے آخری کنارے تک بھی جانا پڑتا تو تشریف لے جاتے اور اپنے صحابہ( رَضِیَ اللہ عنہم ) کی عیادت فرماتے۔([2]) * مشہور مفسرِ قرآن، مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: حضور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اخلاقِ کریمہ میں سے ہے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہر امیر وغریب کے گھر بیمار پرسی کے لیے تشریف لے جاتے۔([3]) *حضور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عادتِ کریمہ یہ تھی کہ جب کسی مریض کی عِیادت کو تشریف لے جاتے تو یہ فرماتے: لَا بَاْسَ طَہُوْرٌ اِنْ شَاۤءَ اللہ( یعنی: کوئی حرج کی بات نہیں اللہ پاک نے چاہا تو یہ مرض (گناہوں) سے پاک کرنے والا ہے) ایک اعرابی کی عِیادت کو تشریف لے گئے تو یہی فرمایا:لَا بَاْسَ طَہُوْرٌ اِنْ شَاۤءَ اللہ۔([4])
عیادت اور بہت سارے روحانی علاج سے مُتَعلِّق مزید معلومات کے لیے امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیہ کا رسالہ بیمار عابد پڑھ لیجیے۔