Himmat Wale Rasool

Book Name:Himmat Wale Rasool

تھے* لہجہ نَرْم*الفاظ پُرتاثِیر*سادَہ، عام فہم *اور انتہائی پیار و محبّت کا اِظْہار...!!

گھر میں نیکی کی دعوت دینی ہو تو یہی انداز اختیار کرنا چاہیے۔ مثلاً *والِد صاحِب یا والدہ محترمہ  نماز نہیں پڑھتیں *بھائی گانے سُنتا ہے *بہنیں فیشن کرتی ہیں، فلمیں دیکھتی ہیں تو اُنہیں نیک بنانے کا طریقہ یہ نہیں ہے کہ ہم اُن سے بائیکاٹ ہی کر دیں *بھائیوں بہنوں کو جھاڑنا شروع کر دیں *اَمِّی جان کے ہاتھ کا کھانا پینا چھوڑ دیں *اُن سے لڑائی جھگڑا شروع کر دیں *بَول چال بند کر دیں۔ نہ...!! ایسا بالکل نہیں کرنا۔ یُوں تو وہ اَور بھی بدظَن ہو جائیں گے۔ اُنہیں پیار سے سمجھانا ہے، انتہائی نَرْمی کے ساتھ بات کرنی ہے۔ پِھر بھی نہیں مانتے تو حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  کا انداز اِخْتیار کریں؛ آپ نے کیا کہا:

سَلٰمٌ عَلَیْكَۚ- (پارہ:16، سورۂ مریم:47)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: بس تجھے سلام ہے۔

یہ سلامِ مُتَارَکَتْ ہے۔ یعنی سامنے والے کو اس کے حال پر چھوڑ دینا۔ نہیں مانتے۔ چلو! پِھر تمہاری مرضی۔ اب کہنا بند کر دیں۔ اور کیا کرنا ہے؟

سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّیْؕ- (پارہ:16، سورۂ مریم:47)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:عنقریب میں تیرے لیے اپنے ربّ سے معافی مانگوں گا۔

یعنی اب کہنا بند کر دیں،  اللہ پاک کے حُضُور دُعائیں شروع کر دیں۔ ممکن ہو تو تہجد پڑھ کر دُعا کریں *صلاۃُ الْحَاجَات پڑھیں *ہر نماز کے بعد دُعائیں کریں: یا  اللہ پاک! میرے اَہْلِ خانہ کو نمازی بنا دے *یا  اللہ پاک! بھائی کو گانوں سے توبہ کی توفیق نصیب فرما۔ یا  اللہ پاک! بہن کو فیشن سے نجات نصیب فرما۔یُوں دُعائیں کریں۔ اِنْ شَآءَ  اللہ الْکَرِیْم! ! گھر میں دِینی ماحول بن جائے گا۔