Book Name:Jannat Ki Zamaanat
ایک حدیث شریف میں ہے:مَنْ تَكَفَّلَ لِي أَنْ لَا يَسْأَلَ النَّاسَ شَيْئًا، فَأَتَكَفَّلَ لَهُ بِالْجَنَّةِ جو مجھے اس بات کی ضمانت دے کہ لوگوں سے کچھ نہیں مانگے گا، میں اسے جنّت کی ضمانت (Guarantee) دیتا ہوں۔ ([1])
حضرت ثوبان رَضِیَ اللہ عنہ صحابئ رسول ہیں، آپ نے مالِکِ جنّت، قاسِمِ نعمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا یہ فرمان سُنا تو آپ کی عادتِ کریمہ ایسی ہو گئی تھی کہ سُواری پر بیٹھے ہوئے اگر چابُک گر جاتا تو آپ کسی سے پکڑانے کا نہ فرماتے بلکہ خُود سواری سے اُترتے اور چابُک (Whip) اُٹھا لیا کرتے تھے۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ بھی کتنا آسان کام ہے...! بس کرنا یہ ہے کہ اپنی مدد آپ (Self Help) والا قانون اپنانا ہے، جو کچھ ضرورت کی چیزیں ہیں، کوشش کر کے اپنی ہی خریدیں، اپنے پاس سنبھال کر رکھیں، سَفَر پر جانا ہو تو سفر (Travelling) کی ضروریات اپنے پاس پہلے سے رکھ لیں، بس کوشش کریں کہ کسی سے کچھ مانگنا نہ پڑے، ناحق سوال سے بھی بچئے، گھر میں بھی کوشش یہی ہونی چاہئے کہ مثلاً پانی پینا ہے، گلاس چاہئے، کوئی چھوٹی موٹی چیز لینی ہے تو آسانی ہو تو بچوں کو، بچوں کی امی کو تکلیف دینے کی بجائے خود ہی کر لیا کیجئے! بہر حال! دوسروں سے مانگنے سے جہاں تک ہو سکے، بچئے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! جنّت میں جانا نصیب ہو گا۔