Book Name:Jannat Ki Zamaanat
اللہ پاک کے نبی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے ایک مرتبہ اپنے حَوَّاریوں کو فرمایا:(اے حَوَّاریو...!! اپنے) گھروں کو منزل (یعنی عارضی قیام گاہ) بناؤ! اور مسجدوں کو اپنا مستقل (Permanent) ٹھکانہ بنا لو...!!([1])
لہٰذا زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنے کی عادَت بنائیے! *جب تک مسجد میں اعتکاف کی نیت کے ساتھ رہیں گے،اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! نیکیوں کا میٹر چلتا رہے گا *شیطان سے بھی حفاظت(Safety) رہے گی *جب تک مسجد میں رہیں گے دُنیا کے فضول کاموں سے بھی بچت رہے گی *مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: مسجد کی فَضا ایمان کے لئے بہت فائدے مند(Beneficial) ہے (کہ اس سے ایمان مضبوط ہوتا ہے)([2])*حضرت سعید بن مُسَیّب رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: بندہ جب تک مسجد میں رہتا ہے، فرشتے اس کے لئے مغفرت کی دُعا کرتے رہتے ہیں۔([3]) سُبْحٰنَ اللہ!
ایک بات کی وضاحت کر دُوں؛ ہمیں مسجد کو گھر بنانے کی ترغیب دِلائی گئی، اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ہم مسجد کے ساتھ ایسا ہی رَویّہ رکھیں جیسا گھر کے ساتھ رکھتے ہیں، نہیں...!! نہیں، مسجد کا تقَدُّس، اس کا ادب و احترام ہر وقت ملحوظ رکھنا ضروری ہے، بہت سارے کام ہیں جو ہم گھر پر کر سکتے ہیں مگر مسجد میں نہیں کر سکتے، جیسے: دُنیوی باتیں، خریدو فروخت،اُونچی آواز میں بولنا اور ہنسنا وغیرہ، یہ کام گھر میں تو کر سکتے ہیں مگر مسجد میں کرنا منع ہے۔ لہٰذا مسجد کو اپنا گھر ضرور بنائیں، یعنی اس کے ساتھ گہری وابستگی رکھیں، زیادہ