Book Name:Jannat Ki Zamaanat
پُوری دُنیا اور جو کچھ اس میں ہے، سب کچھ دے دیا جائے، پِھر بھی وہ غریب (Poor) ہی رہے گا۔ عرض کیا گیا: وہ کیسے؟ فرمایا: اس لئے کہ دُنیا فانی (Mortal) ہے(آدمی ساری دُنیا کا مالِک ہو جائے، پھربھی خالی ہاتھ ہی یہاں سے جائے گا)۔ ([1])
جیتنے دُنیا سکندر تھا چلا
جب گیا دُنیا سے خالی ہاتھ تھا([2])
لیکن قربان جائیے! جنّت کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ وہاں کی نعمتیں عارضی (Temporary) نہیں، محدود مدّت کے لئے نہیں بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہیں، نہ وہاں موت آئے گی، نہ ہی کسی جنّتی کو کبھی جنّت سے نکالا جائے گا، نہ کسی دِی گئی نعمت سے کبھی محروم کیا جائے گا۔
رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جنّتی جب جنّت میں پہنچ جائیں گے تو ایک اعلان کرنے والا اعلان (Announcement) کرے گا: اے اہْلِ جنّت! تمہارے لئے اللہ پاک کے ہاں ایک وعدہ (Promise) ہے، جسے آج پُورا کیا جائے گا۔ جنّتی عرض کریں گے: کیا اللہ پاک نے ہمارے ترازو وزنی نہ کئے؟ کیا ہمارے چہرے روشن نہ فرمائے، کیا ہمیں جہنم سے بچا کر جنّت میں داخِل نہ فرمایا، پِھر اب کون سا وعدہ ہے؟ پس رَبّ کریم! اپنے وجہِ کریم سے حجاب اُٹھا دے گا اور جنّتی اپنے رَبّ کا دیدار کریں