Jannat Ki Zamaanat

Book Name:Jannat Ki Zamaanat

انسٹال کر لیجئے،خود بھی فائدہ اُٹھائیے اور دوسروں کو بھی اس  کی ترغیب دلائیے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:

درست کیا ہے؟

(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)

مسئلہ: دورانِ خطبہ نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ناجائِز و گناہ ہے۔

وضاحت: بعض لوگ جمعہ کے دِن اس وقت پہنچتے ہیں جب خطیب صاحِب (عربی والا) خطبہ شروع کر چکے ہوتے ہیں یا بعض اَوْقات دوسری اذان ہو رہی ہوتی ہے تو اس وقت سنتیں شروع کر دیتے ہیں۔ یاد رکھئے! خطیب صاحِب جب منبر پر بیٹھ جائیں یا (عربی والا) خطبہ شروع کر چکے ہوں، اس وقت سنتیں یا کوئی بھی نماز پڑھنامکروہِ تحریمی ناجائِز و گُنَاہ ہے۔روایت میں ہے:عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَابْنِ عُمَرَ اَنَّهُمَا كَانَا يَكْرَهَانِ الصَّلَاةَ وَالْكَلَامَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بَعْدَ خُرُوجِ الْاِمَامِ یعنی حضرت عبد اللہ بن عبّاس اور حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہم (جو بلند رُتبہ صحابی ہیں، یہ دونوں حضراتِ ذی وقار)  خطیب کے منبر پر تشریف لے آنے کے بعد نماز پڑھنے اور کلام کرنے کو مکروہِ (تحریمی) قرار دیتے تھے۔

لہٰذا *اگر کوئی شخص جمعہ کی دوسری اذان یا عربی خطبہ شروع ہونے کے بعد مسجد میں پہنچا، اسے چاہئے کہ خاموشی (Silence) سے بیٹھ کر خطبہ سُنے *اگر سنتیں شروع کر لیں تو انہیں توڑنا وَاجِب ہے، اس پر لَازِم ہے کہ بعد میں ان سنتوں کی قضا کرے اور *اگر دورانِ خطبہ سنتیں شروع کیں اور مکمل کر لیں تو سنتیں ادا ہو جائیں گی مگر گنہگار ہو