Book Name:Jannat Ki Zamaanat
گئی ہے۔ حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں: جنّت کے 8 طبقے (Levels) ہیں؛ (1): جنّتُ الفردوس (2): جنّتِ عدن (3): جنّت ماوٰی (4):دارُ الْخُلْد (5):دارُ السَّلَام (6):دَارُ الْمُقَامَہ (7):عِلِّیِّیْن اور (8):جنّتِ نعیم۔ اِن درجات (Ranks) کے ان کے عِلاوہ اور بھی نام ہیں۔ مسلمانوں کو ان کے اَعمال کے مُطابِق اِن طبقوں میں رکھا جائے گا، چونکہ سارے مسلمانوں کے لئے یہ ساری جنتیں ہیں، اس لئے آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہوا کہ جنتیں مسلمانوں میں تقسیم ہو جائیں گی (جس کے اَعمال جتنے زیادہ ہوں گے، اسے اتنے ہی اعلیٰ درجے میں رکھا جائے گا)۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! جنّت بہت ہی اعلیٰ مقام ہے، اس میں اللہ پاک نے اپنے بندوں کے لئے ایسی ایسی نعمتیں (Blessings) تیار کر رکھی ہیں کہ جن کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کسی کان نے سُنا، نہ کسی دِل پر ان کا خیال گزرا۔
صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: ہم نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا: یَارَسُوْلَ اللہ! يَا رَسُولَ اللَّهِ! مِمَّ خُلِقَ الْخَلْقُ؟ یارسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! جنّت کس چیز سے بنائی گئی ہے؟ فرمایا: پانی سے۔ ہم نے عرض کیا: ہمیں جنّت کی عمارت کے مُتعلِّق خبر دیجئے! فرمایا: جنّت کی ایک اینٹ سونے (Gold) کی، ایک چاندی (Silver) کی ہے، اس کا مِلَاط یعنی اس کا گارا(اینٹوں کو جوڑنے کے لئے استعمال ہونے والی چیز) خوشبودار مشک ہے۔ اس کی مٹی زعفران کی ہے، اس کی کنکریاں موتیوں (Pearls) اور یاقوت (Rubies)