Book Name:Jannat Ki Zamaanat
(Mountains) جتنی اونچی اونچی فصل (Crop) اُگ جائے گی۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے جنّت...!! جنّت میں ہر خواہش پُوری کی جائے گی، ہر تمنّا پُوری ہو گی، جس طرح دُنیا میں ہمیں اُمِّیدیں (Expectations) ٹوٹنے، خواہشات اور تمنّائیں پُوری نہ ہونے کا دُکھ اُٹھانا پڑتا ہے، جنّت میں ایسا کچھ نہیں ہو گا بلکہ آرام ہی آرام ہو گا، سکون ہی سکون ہو گا۔
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے روایت سُنی، جنّت میں آدمی کو کھیتی باڑی کی خواہش ہو گی، اس جگہ حکیم الامت، مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے ایک ایمان افروز نکتہ بیان فرمایا ہے، آپ لکھتے ہیں: لوگ جس حال میں جئیں گے، اسی حال میں مریں گے اور جس حال میں مریں گے، اسی حال میں قیامت کے دِن اٹھیں گے۔یہ شخص جو جنّت میں بھی کھیتی باڑی کی خواہش کرے گا، یہ اَصْل میں وہ ہو گا جو زندگی میں کھیتی باڑی کیا کرتا تھا، اسے دُنیا میں کھیتی باڑی کا شوق تھا، اسی حال میں اسے موت آئی ہو گی، لہٰذاجنّت میں بھی اسے کھیتی باڑی کے خیال آئیں گے۔
اس سے معلوم ہوا؛ جو اس دُنیا میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْر ذوق و شوق سے کرتے ہیں، جو ہر وقت مدینے کی یادوں میں مچلتے، دیدارِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے لئے تڑپتے ہیں، روزِ قیامت جنّت میں بھی انہیں یہی خیال ہو گا، اِنْ شَآءَ