Naik Amal Ke Dunyawi Faiday

Book Name:Naik Amal Ke Dunyawi Faiday

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ نیک اَعْمَال کا اہم اور بنیادی فائدہ ہے کہ جو بندہ نیک اَعْمَال کرتا ہے ، اللہ پاک مشکل وقت میں اس کے لئے آسانیاں پیدا فرماتا ہے اور ایسے وقت میں  جب آدمی کو نجات کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہوتا ، اللہ پاک اس وقت بندے کے لئے راستے پیدا فرماتا ہے۔

نیکی بُرائی کا رستہ روک لیتی ہے

اللہ پاک کے پیارے اور آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نےفرمایا : صَنَائِعُ الْمَعْرُوْفِ تَقِیَ مَصَارِعَ السُّوْءِ یعنی نیک اَعْمَال بُرائیوں سے بچا لیتے ہیں۔  ( [1] )

غار میں دُودھ کس نے پہنچایا... ؟  ( انوکھا واقعہ )

آج سے تقریباً ڈیڑھ ، پونے 2سو سال پہلے کا واقعہ ہے ، عرب کے کسی دیہات کا رہنے والا ایک شخص تھا ، جس کا نام اِبْنِ جُدْعان تھا ، موسمِ بہار میں ایک بار وہ اپنے اُونٹوں کے باڑے میں پہنچا تو دیکھا : اُس کے اُونٹ بہت فربہ اور صحت مند ہو گئے ہیں۔ ایک اونٹنی تو بہت ہی صحت مند تھی ، اس کا دودھ بھی کافی اُتر رہا تھا ، یہ دیکھ کر اس کا سَر شکر سے جھک گیا۔ پھر اچانک اُسے پارہ : 4 ، سُورۂ آلِ عمران کی یہ آیتِ کریمہ یاد آئی :

لَنْ  تَنَالُوا  الْبِرَّ  حَتّٰى  تُنْفِقُوْا  مِمَّا  تُحِبُّوْنَ      ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 92 )

ترجَمہ کنز الایمان : تم ہرگز بھلائی کو نہ پہنچو گے جب تک راہِ خدا میں اپنی پیاری چیز نہ خرچ کرو۔

اس نے فیصلہ کر لیا کہ اس اُونٹنی اور اس کے بچے کو راہِ خُدا میں صدقہ کروں گا۔ چنانچہ اپنے اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اس نے اُونٹنی اور بچے کو ساتھ لیا اور اپنے ایک


 

 



[1]...معجمِ اوسط ، جلد : 4 ، صفحہ : 311 ، حدیث : 6086۔