Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat
ہے ، اَلحَمْدُ للہ ! اِس کے بعد شہزادے نے کبھی بھی اِپنی غُربت کا شِکْوہ نہ کیا۔ ( [1] )
ایمان پا رہا ہے حَلاوَت کی نعمتیں اور کفر تیرے نام سے لرزاں ہے آج بھی
بھر دِی دِلوں میں الفت و عظمت رسول کی جو مخزنِ حلاوتِ ایماں ہے آج بھی
وابستگان کیوں ہوں پریشان اُن پہ جب لطف و کرم کا آپ کے داماں ہے آج بھی
عِلْمِ غیب کا مَسئلہ سمجھ آگیا... ! !
ایک مرتبہ سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں ایک شخص کو حاضِر کیا گیا ، یہ شخص پیارے آقا ، مکی مَدَنی مُصطفٰے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے عِلْمِ غَیْب کے مُتعلِّق کشمکش کا شکار تھا ، اس نے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں سُوالات کئے ، سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے بڑی نَرمی سے ، پیارکے ساتھ قُرآن و حدیث سے دلائل دے کر اسے سمجھایا۔
اَلحَمْدُ للہ ! وہ شخص جس کشمکش کا شکار تھا ، وہ دُور ہو گئی۔ کچھ دِن کے بعد ایک حافِظْ صاحِب اعلیٰ حضرت کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے ، عَرْض کیا : حُضُور ! وہ شخص ( جسے عِلْمِ غَیْب کے مسئلے میں اشکالات تھے وہ ) جب یہاں سے گیا تو راستے ہی میں کہنے لگا : اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی باتیں میرے دِل نے قُبُول کیں ، اب میں اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اِن کا مُرِید بنُوں گا۔ ( [2] )
خائفِ کبریا ہیں رضا ہیں رضا عاشقِ مصطفےٰ ہیں رضا ہیں رضا
سنّیوں کے پیشوا ہیں رضا ہیں رضا رہبر و رہنما ہیں رضا ہیں رضا
ان حافِظ صاحِب نے جب بتایا کہ اُس شخص کو مسئلہ سمجھ آگیا اور اب وہ اعلیٰ حضرت