Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat
مسجدوں میں کوئی نوجوان عالِم یا دینی مُبَلّغ کسی پُرانے بوڑھے کو نہیں سمجھاسکتا ، جسے سمجھایا وہی گلے پڑ جاتا ہے۔ اللہ پاک ہمارے حال کی اصلاح فرمائے۔ ( [1] )
تفسیرِ نعیمی میں ہے : بد ترین شخص وہ ہے جو نصیحت کی بات یا رَبِّ کریم کا نام سن کر الٹا ضِد میں آ جائے۔ ( [2] ) دیکھو ربّ کریم کے نام پر اُلٹی ضِد کرنے والے کے متعلق فرمایا گیا :
فَحَسْبُهٗ جَهَنَّمُؕ- ( پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ : 206 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : توایسے کو جہنّم کافی ہے
صحابئ رسول حضرت عبد ُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ پاک کے ہاں بڑے گُنَاہوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کسی کو جب کہا جائے کہ اللہ پاک سے ڈَر ! تو وہ آگے سے کہے : تُو اپنی فِکْر کر... ! ! کیا تجھ جیسا آدمی مُجھے حُکم دے گا؟ ( [3] )
اللہ پاک ہمیں اِصْلاح قُبُول کرنے والا بنائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
گُنَاہوں سے مجھ کو بچا یااِلٰہی ! بُری عادتیں بھی چُھڑا یااِلٰہی !
خطاؤں کو میری مِٹا یااِلٰہی ! مجھے نیک خصلت بنا یااِلٰہی !
مُطِیع اپنا مجھ کو بنا یااِلٰہی ! سدا سُنّتوں پر چَلا یااِلٰہی !
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
نیکی کی دَعْوَت دینے کی عادَت بنائیے !
سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے بچپن شریف کی حِکایت سے دوسرا مَدَنی پُھول یہ مِلا