Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

میں داخِل کروا دیتی ہے۔ ( [1] )   

اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیّتوں سے عمل کا ثَواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سُننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نِیّت کیجئے !  * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خُوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا ، اُسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دُوسروں تک پہنچانے کی کوشِشْ کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 اِنہیں بچپن ہی سے باکمال دیکھا ہے

سیّدی اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِسُنّت شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے ایک پڑوسی تھے ، جن کا نام تھا : محمد شاہ خان۔ عموماً لوگ انہیں حاجی مَنتَھن خان کہہ کر بُلاتے تھے۔ یہ زَمیندار  ( Landlord )  تھے اور عمر میں اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے بڑے تھے۔  

آدمی زَمیندار ہو ، پیسے والا ہو ، پھر عُمر بھی  کافِی ہو چُکی ہو تو بعض لوگوں کی   طبیعت میں بڑاپَن ، رکھ رکھاؤ اور کچھ فخر وغیرہ آجاتا ہے اور مُعَاشَرتی مُعامَلہ ہے کہ لوگ اپنے پڑوسیوں کے سامنے کچھ زیادہ ہی اپنی آن بان دکھانے کی کوشش کرتے ہیں مگر اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے اس زَمیندار ، بڑی عُمر کے پڑوسی حاجی محمد شاہ کا نِرالا اَنداز تھا۔  سیّد قناعت علی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  ایک دِن میں نے دیکھا کہ حاجی محمد شاہ  زَمیندار عُمر میں بڑے ہونے کے باوُجُود اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے آستانے پر جھاڑو لگا رہے ہیں۔   سیّد قناعت علی صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو یہ گوارا نہ ہوا ،  جلدی سے آگے بڑھے اور ان کے ہاتھ سے


 

 



[1]...مسند فِرْدَوس ، جلد : 4 ، صفحہ : 305 ، حدیث : 6895۔