Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat
جھاڑو لینے کی کوشِشْ کی مگر حاجی صاحِب نے جھاڑو نہ دی اور فرمایا : صاحِبزادے ! یہ میرا فخر ہے کہ میں اپنے پِیْر صاحِب کے آستانے پر جھاڑو لگا رہا ہوں۔
سیّد قناعت علی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو حیرت ہوئی ، انہیں ابھی معلوم نہیں تھا کہ حاجی محمد شاہ صاحِب بھی اعلیٰ حضرت کے مُرِیْد ہیں۔ ان کی حیرانی دیکھ کر حاجی صاحِب نے فرمایا : مَیں عُمر میں اعلیٰ حضرت سے بڑا ہوں ، مَیں نے ان کا بچپن بھی دیکھا ہے ، جوانی بھی دیکھی ہے اور اب بڑھاپا بھی دیکھ رہا ہوں ، مَیں نے اِنہِیں ہر عُمر میں یکتائے زَمانہ پایا ، تب جا کر ہاتھ میں ہاتھ دیا ، بڑھاپے میں تو ہر کوئی بُزرگ ہو جاتا ہے مگر اعلیٰ حضرت کو بچپن ہی سے ضربُ المثل ( بہت زیادہ مشہور ) اور یکتائے روز گار ( یعنی بےمثال شخصیت ) دیکھا ہے۔ ( [1] )
ہر فَن میں بےمِثال ہیں احمد رضا مرے بچپن سے باکمال ہیں احمد رضا مرے
کسی عاشقِ اعلیٰ حضرت نے کیا خُوب کہا ہے :
ہزاروں سے اعلیٰ ہمارا رضا ہے ہزاروں میں یکتا ہمارا رضا ہے
کوئی ایسا پابندِ سُنّت بھی دیکھا؟ بتاؤ ! تو جیسا ہمارا رضا ہے
عجم ہی نہیں بلکہ سارے عرب میں ہُوا جس کا شُہرہ ہمارا رضا ہے
خودی کو مٹاتا ، خُدا سے مِلاتا ہمارا رضا ہے ، ہمارا رضا ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پچیسوِیْں شَریف کی دُھوم دَھام
پیارے اسلامی بھائیو ! اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنّت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی بابرکت ذات دُنیائے
[1]... جہانِ امام احمد رضا ، جلد : 7 ، صفحہ : 208 بحوالہ حیاتِ اعلیٰ حضرت ، جلد : 1 ، صفحہ : 108 بتغیر ۔