Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat
اسلام کے لئے بہت بڑی نعمت ہے۔ جب کافِر ( Non-Muslims ) اسلام کے خِلاف سازشیں کر رہے تھے ، بدمذہبی عُرُوج پکڑ رہی تھی ، بِدْعتیں عام ہو رہی تھیں ، مَعَاذَ اللہ ! قرآنی آیات کے مفہوم بدلنے کی ناپاک کوششیں کی جارہی تھیں ، اسلامی تعلیمات ( Islamic Teachings ) کو بدلنے کی جسارت ہو رہی تھی ، ان فتنوں کے وقت میں اللہ پاک نے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی صُورت میں دُنیائے اسلام کو ایک عظیم نعمت سے نوازا ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مُجَدِّد بَن کر تشریف لائے اور الحمد للہ ! آپ نے فتنوں کا سَر قلم کر دیا ، کافِروں کی سازشوں کو ناکام بنایا ، بدمذہبی کا زور توڑا ، بدعقیدگی کا خاتمہ کیا ، اَصْل اسلامی عقائد کی دُرُست تشریح فرمائی ، اسلامی عقائد پر ، اسلام کی اعلیٰ تعلیمات پر ، قرآن کی عِزَّت و حُرْمت پر ، رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی عزّت و نامُوس پر پہرا دیا ، بدعتوں کو مٹایا ، سنتوں کو عام کیا ، معاشرے ( Society ) کی اِصْلاح فرمائی ، لوگوں کو عشقِ رسول کے جام بھر بھر کر پلائے اور الحمد للہ ! فتنوں کو مٹا کر دِیْن کا پرچم بلند فرما دیا۔
تفسیرِ عشقِ احمدِ مختار کس کی ذات؟ لارَیْب وہ ہمارا رضا ہے ، امام ہے
مقبولِ آستانِ رسولِ کریم ہیں احمد رضا کا اَرْفع و اعلیٰ مقام ہے
اَہْلِ سُنن کا پیشوا ، ابنِ نقی علی عشقِ نبی کے چرخ کا ماہِ تمام ہے
منطق ، مُنَاظرہ ہو کہ تفسیر ، ترجمہ ہر عِلْم میں رضا ہی مکمل امام ہے
آج صَفَرُ المُظَفَّر کی 26ویں شب ہے ، اَلحَمْدُ للہ ! 25 صَفَرُ المُظَفَّر کو عاشِقانِ رسول دُھوم دَھام سے اپنے امام ، امامِ اہلسنّت سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا عُرْسِ پاک اور خُوشیاں