Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

کی اِصْلاح فرمائی۔ ضَرُوری نہیں کہ جس نے سونے کی اَنگُوٹھی وغیرہ پہنی ہو ، ہم بھی اس سے اُتروا کر اس کے گھر بھیج دیں ، بَس جیسا موقَع ویسا اَنداز... ! !  اللہ پاک ہمیں حِکمتِ عَمَلی کی دَولت عطا فرمائے !

آئیے ! بارگاہِ رسالت میں استغاثہ پیش کرتے ہیں :

عطا کر دو مجھے اسلام کی تبلیغ کا جذبہ

مَیں بس دیتا پھروں نیکی کی دعوت یارسولَ اللہ !

مجھے تم مسلکِ احمد رضا پر استقامت دو

بنوں خدمت گزارِ اَہْلِ سُنّت یارسولَ اللہ !

اے عاشقانِ رسول !  یاد رکھئے ! مَردوں کے لئے سَونے کی اَنگُوٹھی ، لاکٹ ، کڑے اور  چھلّے وغیرہ پہننا جائز نہیں ہے * آج کل ہمارے ہاں بھی بعض لوگ بڑے شوق سے سونے یا دیگر مختلف دھات   کی اَنگوٹھیاں ، چھلّے وغیرہ پہنتے ہیں ، یہ ناجائز و حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ ( [1] )  * مرد کے لئے وہی انگوٹھی جائز ہے جو مردوں کی انگوٹھی کی طرح ہویعنی صرف ایک نگینے  ( Stones ) کی ہواور اگر اس میں  ( ایک سے زیادہ یا )  کئی نگینے ہوں تو اگرچہ وہ چاندی ہی کی ہو ، مرد کے لئے ناجائز ہے * بغیر نگینے کی انگوٹھی پہننا ناجائزہے کہ یہ انگوٹھی نہیں چَھلّا ہے * مرد کے لئے چاندی  ( Silver ) کی ایک انگوٹھی ایک نگینے کی کہ وزن میں ساڑھے 4 ماشے سے کم ہوپہننا جائز ہے * عورت سونے چاندی کی جتنی چاہے انگوٹھیاں اور چَھلّے پہن سکتی ہے ، اس میں وزن اور نگینے کی تعداد کی کوئی قید


 

 



[1]... بہارِشریعت ، جلد : 3 ، صفحہ : 426 -428 ، حصہ : 16 ملتقطاً ۔