Book Name:Safai Suthrai

آواز کے متعلق پوچھا تو اس نے کہا : یہ میرے شوہر کی قبر ہے ، اسے 2 گُنَاہوں کی سزا مل رہی ہے (1) : یہ پیشاب کرتے وقت پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا۔ میں اسے کہتی کہ تجھ پر افسوس! جب اُونٹ پیشاب کرتا ہے تو وہ بھی اپنے پاؤں کشادہ کر کے چھینٹوں سے بچتا ہے لیکن تُو اس معاملے میں بالکل بھی احتیاط نہیں کرتا ، میرا شَوہر میری ان باتوں پر کوئی توجہ نہ دیتا ، یہاں تک کہ اسے موت آگئی (2) : بڑھیا نے اپنے شوہر کا دوسرا گُنَاہ بتاتے ہوئے کہا : ایک مرتبہ اس کے پاس ایک پیاسا شخص آیا ، اُس نے میرے شوہر سے پانی مانگا تو (میرے شوہر نے بےچارے پیاسے شخص کو پریشان کرنے کے لئے خالی مَشْکِیزے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) کہا : جاؤ! اس مَشْکِیزے سے پانی پی لو...! وہ شخص پیاسا تھا ، بےتابانہ مَشْکِیزے کی طرف لپکا ، جب اس نے مَشْکِیزہ اُٹھایا تو اسے خالی پایا ، پیاس کی شِدَّت کی وجہ سے وہ شخص بےہوش ہو کر گِر گیا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔

بڑھیا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا : جب سے میرا شوہر مرا ہے ، آج تک روزانہ اس کی قبر سے آواز آتی ہے : بَوْلٌ وَ مَا بَوْلٌ؟ شَنٌّ وَّ مَا شَنٌّ ؟ پیشاب! پیشاب کیا ہے؟ مشکیزہ! مشکیزہ کیا ہے؟([1])

عطا کر عافیت تُو نَزْع و قبر و حشر میں یارَبّ! وسیلہ فاطِمہ زَہرا کا کر لطف و کرم مولیٰ

بَراءَت دے عذابِ قبر سے ، نارِ جہنم سے مہِ شعبان کے صدقے میں کر فضل و کرم مولیٰ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دوسروں کی  دِل  آزاری گُنَاہ ہے

پیارے اسلامی بھائیو!  اس عبرتناک حِکایت میں سیکھنے اور سمجھنے کے کافِی مدنی پھول


 

 



[1]...عُیُون الحکایات ، حصہ دوم ، صفحہ : 187-188بتغیرقلیل۔