Book Name:Safai Suthrai

امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ دِل رَبُّ العالمین کی نظر کا مقام ہے ، تعجب ہے اس شخص پر جو ظاہری چہرے کی صفائی ستھرائی کا اہتمام کرے ، اسے دھوئے ، میل کچیل سے ستھرا رکھے تاکہ مخلوق اس کے چہرے کے کسی عیب پر مطلع نہ ہو مگر دِل کا اہتمام نہ کرے جو رَبُّ العالمین کے نظر فرمانے کا مقام ہے۔ ([1])  

دِل کہ تیمار ہمارا کرتا                  آپ بیمار ہے کیا ہونا ہے([2])

چار چیزیں بدبختی سے ہیں

پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : 4 چیزیں بدبختی سے ہیں : (1) : جَمُودُ الْعَیْنِ یعنی آنکھوں میں آنسو نہ آنا (2) : قَسَاوَۃُ الْقَلْبِ  دِل کی سختی (3) : طُوْلُ الْاَمَلِ لمبی اُمِّیدیں (4) : اور اَلْحِرْصُ عَلَی الدُّنْیَا دنیا کی حِرْص اور لالچ۔ ([3])

ایک حدیثِ پاک میں ارشاد فرمایا : بے شک لوگوں میں اللہ پاک سے سب سے زیادہ دُور سَخْت دِل ہے۔ ([4])

دِلِ مُردہ دِل نہیں ، اسے زِندہ کر دوبارہ     کہ یہی ہے اُمَّتوں کے مرضِ کُہَن کا چارہ

 وضاحت : مَرضِ کُہُن : یعنی پُرانی بیماری۔ مطلب یہ ہے کہ قوموں کے پُرانے سے پُرانے مرض کا یہی عِلاج ہے کہ اُن کے دِل زِندہ ہو جائیں۔

زندگی زندہ دلی کا نام ہے               مردہ دِل کیا خاک جیا کرتے ہیں


 

 



[1]...منہاج العابدین ، صفحہ : 182۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 166۔

[3]...مُسْنَدِ بَزَّار ، جلد : 13 ، صفحہ : 88 ، حدیث : 6442۔

[4]...ترمذی ، کتابُ الزُّہد ، صفحہ : 573 ، حدیث : 2411۔