Book Name:Safai Suthrai

ہو جائے گی ، ان طریقوں سے منہ کی بدبُو تو ختم ہو جاتی ہے مگر اس بُو کا جو اَصْل سبب ہے یعنی مِعْدے کی خرابی ، یہ سبب ختم نہیں ہوتا ، الحمد للہ! اسلام نے منہ کی بُو ختم کرنے کے لئے مِسْواک کی سُنَّت عطا کی ہے ، مِسْواک کی یہ خاصیت ہے کہ مِسْواک منہ کی بُو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ مِعْدے اور ہاضمے کو بھی دُرُست کرتی ہے ، مِسْواک کی برکت سے جب مِعْدہ دُرست ہو جاتا ہے ، ہاضمہ درست ہو جاتا ہے تو مُنہ کی بُو خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔

یہ ہے اسلام کی پاکیزہ تعلیم کہ اسلام عارضی اور مصنوعی (Artificial) صفائی کا نہیں بلکہ حقیقی صفائی کا دَرْس دیتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم حقیقی صفائی اپنائیں *  گندگی کے اسباب کو ختم کرنے کی طرف توجہ دیں * کچرا کونڈیوں کی صَفَائی کے بروقت انتظام پر توجہ رکھیں * سیوریج کے پائپ لیک ہوں تو ان کو درست کروائیں * عموماً گھر کی صَفائی کرنی ہو تو اِضافی اشیاء اُٹھا کر سٹور رُوم میں ڈال دی جاتی ہیں ، اس طرح گھر کا ظاہِر تو صاف ستھرا ہو جاتا ہے مگر سٹور رُوم کی صَفائی نہیں ہوتی ، سٹور رُوم کی بھی صفائی کی جائے ، غرض؛  ہم حقیقی صَفَائی پر زَور دیں اور اسے اپنی عادت کا ،  روز مَرَّہ کے معمولات کا حِصَّہ بنائیں۔ مشورہ ہے کہ گھر کے تمام سامان کی ایک بار چیک لسٹ بنا لی جائے کہ کون ساسامان کب کب صاف کرنا ہے (مثلاًفریج ، LCD ، الماری وغیرہ) ، پھر اُس شیڈول کے مطابق صفائی کی جائے ، امید ہے کہ یہ طریقہ اپنانے سے ہر چیزکااپنے وقت پر صفائی ستھرائی کااِہتمام ہوتارہےگا اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔

(2) : صفائی سے متعلق اسلامی تعلیم  کی دُوسری خصوصیت

صَفَائی ستھرائی کے معاملے میں اسلام کی دُوسری خصوصیت یہ ہے کہ اسلام صَفَائی ستھرائی کو بطور تہوار (As a festival) رائِج نہیں کرتا بلکہ اسلام ہمیں صفائی ستھرائی کا