Book Name:Safai Suthrai

وضاحت : سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا بدن مبارک میل کچیل سے اس قدر پاک اور صاف ستھرا ہے کہ جس کپڑے کو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  استعمال فرما لیتے ہیں ، وہ بھی میلا نہیں ہوتا ، میلا ہونا تو دُور کی بات وہ پُرانا بھی نہیں ہوتا۔

اے عاشقانِ رسول ! معلوم ہوا اللہ پاک طہارت ، پاکیزگی ، صفائی ستھرائی کو پسند فرماتا ہے ، اسی لئے تو اللہ پاک نے اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو انتہائی پاکیزہ ، طیّب و طاہِر ، پاک صاف بنایا ہے ، اب ہمیں اپنے بارے میں بھی غور کرنا چاہئے ، کیا ہم صاف ستھرے رہتے ہیں؟ * ہم اپنے لباس کے متعلق غور کریں * اپنی ذات کے بارے میں غور کریں * اپنے اردگرد * اپنے گھر * اپنے کمرے * اپنی دکان*  اپنی سُواری وغیرہ کے متعلق غور کریں کہ کیا ہم ان تمام جگہوں پر صفائی ستھرائی کا خیال رکھتے ہیں؟ *  اپنی گلی * محلے کے متعلق بھی غور کرنا چاہئے * یہ پاکیزہ وطن پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے * ہم جس شہر میں رہتے ہیں ، یہ ہمارا پیارا شہر ہے * جس محلے میں رہتے ہیں * جس گلی میں رہتے ہیں ، اس کے متعلق بھی غور کر نا چاہئے ، کیا ہم اپنی گلی کو ، اپنے محلے کو ، اپنے شہر اور اپنے وطَن کو پاک صاف رکھنے کی کوشش کرتے ہیں؟ اگر خیال نہیں کرتے تو آج سے نیت کر لیجئے! ہم طاہِر نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے اُمّتی ہیں ، ہم طیب نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا کلمہ پڑھنے والے ہیں ، ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم پاکیزگی اختیار کریں ، ہم صفائی ستھرائی والا مزاج اپنائیں ، اپنی ، اپنے لباس کی ، اپنے گھر کی ، اپنی گلی ، اپنے محلے کی ، اپنے شہر ، اپنے وطن کی جتنی صفائی ستھرائی ہمارے اختیار میں ہے ، وہ تو ہمیں کرنی ہی چاہئے۔