Book Name:Safai Suthrai
اے عاشقانِ رسول ! دیکھا آپ نے درودِ پاک کی برکت سے حضرت محمد بن سعید رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر کیسا کرم ہوا..! اللہ پاک ہمیں بھی کَثْرت سے درودِ پاک پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔
بیٹھتے اٹھتے ، جاگتے سوتے ہو اِلٰہی مرا شِعَار درود([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت اَفْضَل عَمَل ہے۔ ([2])
اے عاشقانِ رسول ! اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! * عِلْمِ دِین سیکھتا ہوں * پورا بیان سُنوں گا * بااَدب بیٹھوں گا * تَوَجُّہ سے سُنوں گا* اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیشاب کی چھینٹوں نہ بچنے والے كی قبر سے پكار!
صحابی اِبْنِ صحابی ، جنّتی اِبْنِ جنّتی حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِی اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : ایک مرتبہ میں سَفَر پر تھا ، راستے میں ایک جگہ رات ہو گئی ، میں نے وہ رات ایک بڑھیا کے گھر گزاری ، اس گھر کے قریب ایک قبر تھی ، میں نے قبر سے یہ آواز سُنی : بَوْلٌ وَ مَا بَوْلٌ؟ شَنٌّ وَّ مَا شَنٌّ ؟یعنی پیشاب! پیشاب کیا ہے؟ مَشْکِیزہ! مَشکِیزہ کیا ہے؟ میں نے بڑھیا سے اس