Book Name:Safai Suthrai

عموماً لوگ 24 گھنٹوں میں ایک ہی مرتبہ  سوتے ہیں اور نیند سے بیدار ہوتے ہی ہاتھ دھونے کا حکم دیا گیا۔ یہ کل 12 مرتبہ ہاتھ دھونا ہوا۔ اس کے عِلاوہ کئی مواقع ہیں ، جب ہمیں ہاتھ دھونے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ بہر حال! اندازہ کیجئے! جو شخص روزانہ دِن میں 12 مرتبہ ہاتھ دھوتا ہو ، کیا اُسے ہاتھ دھونے کی ترغیب دلانے کے لئے کسی تہوار کی ، Hand washing Day کی ضرورت رہے گی؟ نہیں رہے گی ، وہ روزانہ ہاتھ دھوتا ہے ، لہٰذا ہاتھ دھونا اُس کے مزاج کا حِصَّہ بن جائے گا۔

یہ ہے اسلام کی خصوصیت کہ اسلام ہمیں صفائی ستھرائی کا پُورا نظام فراہم کرتا ہے جس کی بدولت صَفَائی ستھرائی ہمارے مزاج کا حِصَّہ بن جاتی ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اسلام کے عطا کردہ صفائی ستھرائی کے نظام کو اپنائیں اور صفائی ستھرائی کا مزاج بنائیں۔ اسلامی تعلیمات سے دُوری کی وجہ سے بہت سارے لوگ ہیں جو مخصوص مواقع پر تو صفائی ستھرائی کا بہت اہتمام کرتے ہیں مگر اُن کے مزاج میں صَفَائی ستھرائی نہیں ہوتی ، اسی وجہ سے بعضوں کا ظاہِر  بہت اچھا ہوتا ہے مگر حقیقت میں صَفَائی ستھرائی نہیں ہوتی مثلاً بعض ایسے ہوتے ہیں کہ اُن سے گلے ملیں تو خوشبو سے دماغ معطر ہو جاتا ہے مگر وہی شخص جب اپنے جوتے اُتارے تو موزوں سے بُو کے ایسے بھبکے اُٹھتے ہیں کہ بس...!  اللہ پاک کی پناہ!

اس لئے صفَائی ستھرائی کا مزاج اپنانا چاہئے ، اگر صفائی ستھرائی ہمارے مزاج کا حِصَّہ بن جائے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ہم ہر لحاظ سے صاف ستھرے رہنے والے بن جائیں گے۔

(3) : صَفَائی سے متعلق اسلامی تعلیم کی تیسری خصوصیت

صفائی ستھرائی سے متعلق اسلامی تعلیمات کی تیسری خصوصیت یہ ہے کہ اسلام