Book Name:Safai Suthrai

(4) : صَفَائی سے متعلق اسلامی تعلیم کی چوتھی خصوصیت

اے عاشقانِ رسول ! صَفَائی ستھرائی کے معاملے میں اسلام کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اسلام صِرْف ظاہِر کی نہیں بلکہ باطِن کی صَفَائی پر بھی بہت زَور دیتا ہے۔ حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کَشْفُ الْمَحْجُوْب شریف میں فرماتے ہیں : ایمان کے بعد سب سے پہلا فرض طہارت ہے اور  واضِح رہنا چاہئے کہ طہارت 2 قسم کی ہے : (1) : باطنی طہارت (2) : ظاہری طہارت۔ جس طرح ظاہِری طہارت (مثلاً وُضُو) کے بغیر نماز دُرُست نہیں ہوتی ، اسی طرح باطنی طہارت کے بغیر اللہ پاک کی مَعْرِفت نصیب نہیں ہوتی۔ ([1])

دِل کی صَفَائی زیادہ ضروری ہے

ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اِنَّ فِی الْجَسَدِ مُضْغَۃً بے شک جسم میں ایک خُون کا لوتھڑا ہے اِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ کُلُّہٗ جب یہ لوتھڑا ٹھیک ہو جائے ، سارا جسم ٹھیک ہو جاتا ہے وَ اِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّہٗ جب یہ لوتھڑا خراب ہو جائے تو سارا جسم خراب ہو جاتا ہے اَلَا وَہِیَ الْقَلْبُ سُن لو! خُون کا وہ لوتھڑا دِل ہے۔ ([2]) ایک حدیثِ پاک میں اِرْشاد ہوا : بے شک اللہ پاک صِرْف تمہاری ظاہری صُورت اور کھال کو نہیں دیکھتا بلکہ اللہ پاک تمہارے دِلوں کو بھی دیکھتا ہے۔ ([3])


 

 



[1]...کشف المحجوب ، صفحہ : 423۔

[2]...بخاری ، کتابُ الْاِیْمان ، صفحہ : صفحہ : 84 ، حدیث : 52۔

[3]...مسلم ، کتابُ الْبِر ، صفحہ : 1387 ، حدیث : 6564۔