Book Name:Deeni Talib-e-'Ilm Par Kharch Kijiye

د یئے ، اللہ کے پیارے رسول ، بی بی آمنہ کے پھول  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے اس مبارک عمل سے ہمیں یہ درس دیا کہ دینی طالب علموںپر اپنا مال خرچ کرنا چاہئے۔ آقا عَلَیْہِ السَّلَامچاہتے تو اس مال کو کسی اور  نیک کام میں خرچ کرنے کا حکم بھی دے سکتے تھے لیکن آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اصحابِ صُفہ  جو دین کا علم سیکھنے کے لئے ہر وقت تیار رہا کرتے تھے ، ان پر خرچ کرنے  کا حکم دیا ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں اپنا مال ان کاموں میں خرچ کرنا چاہیے جن سے دین کو زیادہ فائدہ ہو۔ اپنا مال دینی کاموں میں خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ جتنازیادہ سے زیادہ ہوسکے ، ہمیں اپنا وقت بھی پیش کرنا چاہئے ، فیضانِ مصطفیٰ سے مالامال ہونے والے صحابۂ کرام اوردیگربزرگانِ دِین کے ایسے سینکڑوں واقعات ہیں کہ جن کامال دینی کاموں میں وقف ہونے کے ساتھ  ساتھ اُن کاوقت بھی دین کی سربلندی کے لیے گزرتاتھا۔ اللہ پاک ان عظیم ہستیوں کی دینِ اسلام کے لیے دی جانے والی قربانیوں کاصدقہ ہمیں بھی ایساجذبہ نصیب فرمائے کہ ہم بھی اپنا مال اللہ پاک کی راہ میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا وقت بھی علمِ دین سیکھنے سکھانے میں کامیاب ہو جائیں۔

ابتدائے اسلام میں صحابہ کی قربانیاں

                             اے عاشقانِ رسول!  اس میں کچھ شک نہیں کہ ابتدائے اسلام کا دور بڑا ہی مشکل دَور تھا۔ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو دِین سیکھنے اور اس پر عمل کرنے میں ایسی ایسی پریشانیاں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جن کا تصور بھی لرزادیتا ہے۔ بھوک ، پیاس ، بے کسی ، مسافری ، اپنوں کی بے وفائیاں ، غیروں کی دشمنیاں ، گھر بار سے دوری ،