Book Name:Deeni Talib-e-'Ilm Par Kharch Kijiye

جس کے فوائد وقتی نہ ہوں بلکہ آنے والوں کو بھی اس سے فائدہ ہو۔ اس سلسلے میں کروڑوں حنفیوں کے امام ، حضرت سیدنا امامِ اعظم ابوحنیفہرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا اپنے شاگرد حضرت امام ابویوسف رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی کفالت کا واقعہ ہمارے لیے روشن مثال ہے۔ آئیے! اس بارے میں سنتے ہیں :

امامِ اعظم نےعلم بھی عطا کیا اور مال بھی !

حضرت امام ابو یوسف رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ خود فرماتے ہیں کہ میں نے حدیث  اور فقہ کے طالبِ علم کی حیثیت سے کُوفہ میں وقت گزارا۔ شروع میں بہت تنگ دست اور غریب  گھرانے سے تعلق رکھتا تھا ، میرے  والد مجھے ایک دن حضرت امام ابوحنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں لے گئے ، میں وہاں پڑھنے لگا ، میرے والد نے گھر آکر مجھے کہا : بیٹا! حضرت امام ابوحنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نہ بیٹھا کرو ، یہ بے ادبی کا انداز ہے۔

                             پھر میرے والد مجھے کہنے لگے :  اے میرے بیٹے! ہم غریب لوگ ہیں ، جبکہ امیرلوگوں کی خوراک مُرَغّن  غذائیں ہوتی ہیں ، ہم سوکھی پھیکی  روٹی کھا کر گزارا  کرتے ہیں ، ہم بہت مفلس  ہیں ، یہ باتیں کہہ کر میرے والدِ محترم نے مجھے امام ابوحنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی  مجالس میں جانے سے روک دیا ، ادھر امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے مجھے غیر حاضر پایا تو میرے جاننے والوں سے پوچھا کہ یعقوب کیوں نہیں آرہا ؟انہوں نے بتایا کہ اسے تو اس کے والد نے روک رکھا ہے۔ امام قاضی  ابویوسف رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ