Book Name:Deeni Talib-e-'Ilm Par Kharch Kijiye

                             حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عَنْہکے بارے میں آتا ہے کہ آپ تاجر تھے ، کپڑے کے وسیع کاروبار کے مالک تھے ، جس دن اسلام لائے آپ کے پاس چالیس ہزار درہم یا دینار(یعنی 40 ہزارچاندی یا سونے کے سِکّے) تھے ، اسلام لانے کے بعد وہ سارے کے سارے راہِ خدا میں خرچ کر دیئے۔ (تاریخ مدینۃ دمشق ، ۳۰ / ۶۶)

                             غزوۂ تبوک کے موقع پر اپنے گھر کا سارا مال اسلام اور مسلمانوں پر نچھاور کرنے کا واقعہ بھی آپ ہی کا ہے۔ اسی طرح جب بھی ضرورت پیش آئی تو دین کیلئے اپنا مال خرچ کرنے میں آپ ذرا بھی نہ ہچکچائے۔ کئی غلاموں کو اپنا ذاتی مال دے کر آزاد کروانے کاشرف بھی آپ کو حاصل ہے۔ حضرت سیدناعُروہ رَضِیَ اللہُ عَنْہسے روایت ہے کہ حضرت سیدناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہنے ایسے7 غلام خرید کر آزاد کیے جنہیں راہِ خدا میں بہت تکالیف دی جاتی تھیں۔ ان میں حضرت سیدنابلال حبشی اورسیدنا عامربن فہیرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَابھی ہیں۔ (مجمع الزوائد ، کتاب المناقب ، باب جامع من فضلہ ، ۹ / ۳۵ ، حدیث : ۱۴۳۴۰)

                             منقول ہے کہ حضرت سیدنا بلال حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہکواسلام لانے کے بعدبہت اذیتیں دی جاتی تھیں ، حضرت سیدناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہنے حضرت سیدنابلال حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہکوپانچ اوقیہ( تقریباً32تولے )سونا ادا کرکے خریداتو فروخت کرنے والوں نے کہا : ابوبکر ! اگر تم صرف ایک اوقیہ سونے پر اَڑ جاتے توہم اتنی قیمت میں ہی اسے فروخت کردیتے۔ آپ نے فرمایا : اگر تم سو(100)ا وقیہ سونا مانگتے تو میں وہ بھی دے دیتا اور بلال کو ضرور خریدتا۔ (الریا ض النضرۃ ، ج۱ص۱۳۳)