Book Name:Deeni Talib-e-'Ilm Par Kharch Kijiye

مَدَنی مذاکرے کی بَرَکت

                             واہ کینٹ(پنجاب پاکستان )کےایک اسلامی بھائی معاشرے کے دیگر  نوجوانوں کی طرح متعدداَخلاقی بُرائیوں میں مُبتلاتھے ۔ مثلاًفلمیں ڈرامےدیکھنا ، کھیل کُود میں وَقْت بربادکرنا ، موبائل فون اور انٹر نیٹ میں وقت صرف کرنا ان کا محبوب مشغلہ تھا۔ ایک دن  انہیں مدنی چینل  پر مدنی مذاکرہ دیکھنےکی سعادت نصیب ہوئی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! مدنی مذاکرہ  دیکھنے اور سننے کی برکت سے انہیں کافی سکون ملا اور  انہوں نے اپنے تمام پچھلے گناہوں سےتوبہ کرلی اور فرائض وواجبات کاعامِل بننےکےلئے کوشاں ہوگئے ، چہرے پرایک مُٹھی داڑھی سجالی ، اللہ کریم  کامزید کرم یہ ہواکہ والدین نے بخوشی اُنہیں دعوتِ اسلامی کےدِینی  کاموں کےلئے ’’وقفِ مدینہ‘‘ کر دیا۔    

مدنی چینل کی مہِم ہےنفس وشیطاں کے خلاف           جو بھی دیکھے گا کریگا اِنْ شَآءَاللہ اِعتراف

نفسِ  اَمَّارہ  پہ ضَرب  ایسی  لگے  گی  زور دار                  کہ ندامت  کے  سبب ہوگا گنہگار اشکبار

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

حضرت سیدنا ابو بکرصدیق رَضِیَ اللہ عَنْہ کا دین کیلئے خرچ کرنا

                             پیارے اسلامی بھائیو!ہم نے سُنا کہ آقا کریم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   اپنا مال دین کیلئے خرچ فرماتے تھے۔ اگر ہم صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت  کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ وہ اپنا مال دین کیلئے قربان کرنے کو ہروقت تیار رہتے تھے۔ اس بارے میں  اسلام کے پہلے خلیفہ ، اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سیدناابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ عَنْہکی مثال ہمارے سامنے ہے۔