Book Name:Dil ki Sakhti

کی جائے  اور جن آیاتِ مبارکہ  میں عذابِ الٰہی کا بیان ہے،ان پر غور وفکر کیاجائے،اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ  اس کی برکت سے دل میں خوفِ خدا پیدا ہوگا اور دل  بھی نرم  ہوگا۔جیساکہ پارہ23،سُوْرَۃُالزُّمَر،آیت نمبر23میں ارشاد ِباری تعالٰی ہے :

اَللّٰهُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ كِتٰبًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِیَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُوْدُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْۚ-ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُوْدُهُمْ وَ قُلُوْبُهُمْ اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِؕ- (پ23،زمر:23)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اللہنے اُتاری سب سے اچھی کتاب  کہ اوّل سے آخر تک ایک سی ہے دوہرے بیان والی اس سے بال کھڑے ہوتے ہیں ان کے بدن پر جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں پھر ان کی کھالیں اور دل نرم پڑتے ہیں یادِ خدا کی طرف رغبت میں

       اےکاش!ہمیں بھی روزانہ قرآنِ پاک پڑھنےکی سعادت مل جاتی،اے کاش !آیاتِ مُبارکہ میں غوروفکر کی برکت سےخوفِ خدا نصیب ہوجاتا،اے کاش!ہمارے دلوں سے غفلت  کاپردہ چاک ہوجاتا، اے کاش! بُرے خاتِمے کا خوف اور ہمیشہ اپنے پروردگارعَزَّ  وَجَلَّکی ناراضی کی فکر لگی رہتی،مگرافسوس صد افسوس!ہمیں اس کاکوئی احساس ہی نہیں،ہم اپنا بچپن ،جوانی اوربُڑھاپاکتنا طویل  عرصہ دُنیا کے فضول کاموں میں گنوا چکے ہیں ،کیا اس دوران ہم نے اپنے دل میں کبھی خوفِ خُدامحسوس کیا؟کیا کبھی ہماری آنکھوں سے خَشِیَّتِ اِلٰہی کی وجہ سے آنسو نکلے؟ کیا کبھی کسی گناہ کیلئے  اُٹھتے ہوئے قدم اس کے نتیجے میں ملنے والی سزا کا سوچ کر واپس ہوئے ؟ کیا کبھی رَبّ تعالٰی کی ناراضی کا سوچ کر ہمیں گُناہوں سے وَحْشَت محسوس ہوئی ؟

       اگر جواب ہاں میں ہو تو سوچئے کہ اگر ہم نے ان کَیْفِیَّات کو محسوس بھی کیا تو کیا خوفِ خدا عَزَّ  وَجَلَّ کے عملی تقاضوں پر عمل پَیْرَا ہونے کی سَعَادَت حاصل کی یا مَحض ان کَیْفِیَّات کے دل پر طاری ہونے سے مُطمئن ہو گئے کہ ہم اللہ تعالٰی سے ڈرنے والوں میں سے ہیں اور مختلف گُناہوں سے اپنا نامَۂ اَعمال سِیَاہ