Book Name:Dil ki Sakhti

(ابو داو،دج۴ ص۳۲۶، حدیث ۴۷۷۸)

فیشن پرستو! خبردار

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُنا آپ نے  کہ بندے کے پاس دولت ہے،عُمدہ لباس پہننے کی طاقت ہے ،پھر بھی اللہ رَبُّ العزّت عَزَّ  وَجَلَّکی رِضا کی خاطر عاجِزی اختیار کرتے ہوئے سادہ لباس پہننے والا جنّتی لباس پائے گااورظاہِر ہے جوجنّتی لباس پائے گا وہ یقینی طور پرجنّت میں بھی جائے گا۔ لوگوں پر رُعب ڈالنے، امیرانہ ٹھاٹھ پالنے اورمَحض اپنے نفس کیلئے لوگوں کو مُتَأَثِّر کرنے کی خاطِرنُمایاں، فینسی اور بھڑکیلے لباس پہننے والے  یہ روایت سنیں اور کُڑھیں ،چنانچہ

    حضرتِ سیِّدُنا عبدُاللہ ابنِ عُمررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے،تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا: دُنیا میں جس نے شُہرت کا لِباس پہنا، قِیامت کے دناللہعَزَّ  وَجَلَّ   اُس کو ذِلّت کا لِباس پہنائےگا۔(سنَنِ ابنِ ماجہ ج۴ ص ۶۳ ۱ حدیث ۳۶۰۶ )

لباسِ شُہرت کسے کہتے ہیں؟

       مُفسّرِشہیر حکیمُ الامّت حضرتِ مُفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اِس حدیثِ پاک کے تَحت فرماتے ہیں،یعنی ایسالباس پہنے کہ لوگ امیر (یعنی مالدار )جانیں یا ایسا لباس پہنے کہ جس سے لوگ نیک پرہیزگارسمجھیں، یہ دونوں قسم کے لباس ، شُہرت کے لباس ہیں ۔اَلغَرَض جس لباس میں نیّت یہ ہوکہ لوگ اُس کی عزّت کریں یہ اُس کا لباسِ شہرت ہے۔صاحِبِ مِرقاۃ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا ، مَسخرہ پن کا لباس پہننا، جس سے لوگ ہنسیں یہ بھی لباسِ شُہرت ہے۔( مُلَخَّص از مراٰۃ ج ۶ ص ۱۰۹)

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! واقِعی سخت امتحان ہے ،لباس پہننے میں بَہُت غور کرنے اور دِکھاوے سے بچنے کی سخت ضَرورت ہے نیز جو لوگوں کودِکھانے کیلئے سادہ لباس و عِمامہ و چادر وغیرہ اپناتا ہے، وہ