Book Name:Dil ki Sakhti

نمبر 35میں اِرشاد فرماتے ہیں:"کیا آج آپ نے صدائے مدینہ لگائی؟(دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں نمازِ فجر کے لیے مسلمانوں کو جگانا صدائے مدینہ لگانا کہلاتا ہے)"

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہوسکتاہےکہ ہماری اِنْفرادی کوشش سے کوئی  پکا نمازی بن جائے اور ہمارے لئے ثوابِ جاریہ کا ذریعہ بن جائے ۔آئیے ترغیب کیلئے ایک مدنی بہارسُنتے ہیں ۔

بے نمازی ،نمازی بن گیا

      سردارآباد (فیصل آباد،پنجاب پاکستان) کے ہجویری ٹاؤن،محلہ بلال گنج میں مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے پاکیزہ مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے مَعَاذَاللہ عَزَّ  وَجَلَّ میں ایک ماڈرن، کلین شیوڈ، فلمیں ڈرامے دیکھنا اور گانے باجے سننا میرا محبوب مشغلہ تھا، پانچ وقت کی نماز تو کیا جمعہ پڑھنے سے بھی محروم رہتا۔ ایک دن کسی عزیز کے گھر جانا ہوا ،وہاں بیٹھے بیٹھے اچانک میری نظر الماری میں رکھی ایک اسلامی کتاب پر پڑی ،میں نے وہ کتاب اٹھائی اور پڑھنا شروع کردی۔ کتاب بہت اچھی تھی اس لئے میرے دل میں دینی کتب کے مطالعے کا شوق پیدا ہوا،چنانچہ میں نے اپنے دوست سے مطالعے کیلئے کچھ کتابیں مانگیں، اس نے مجھے قبر و آخرت کے متعلق امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے چند رسائل دئیے۔ جب میں نے ان رسائل کا مطالعہ کیا تو مجھ پر رِقّت طاری ہوگئی، میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور اس بات کا احساس ہوا کہ میں اب تک غفلت کی زندگی گزار رہا تھا۔ اسی وقت میں نے سچے دل سے گناہوں بھری زندگی سے توبہ کی، نمازی بن گیا۔ دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں بھی حاضر ہونے لگا۔ چہرے کو داڑھی مبارک اور سر کو عمامہ شریف سے سجا لیا اوردعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہوگیا۔(کالے بچھو کا خوف:۲۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد