Book Name:Dil ki Sakhti

اضافے کا باعِث بنیں اوروہ وقتاً فوقتاً ظاہری بُرائیوں اور باطِنی بیماریوں کی نشاندہی کرتے اور ان کا علاج تجویز فرماتے ہوں۔ایسے نیک بندوں کی خدمت میں حاضِری کی سعادت بسااوقات باعِثِ مغفِرت ہو جاتی ہے،چُنانچِہ حضرتِ علامہ جلالُ الدّین سُیُوطِی شافِعیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ شرحُ الصُّدور میں نَقل کرتے ہیں:حضرتِ سیِّدُنایزید بن ہارونرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کہتے ہیں:میں نے حضرتِ سیِّدُناابُواسحق محمدبن یزید واسِطی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کوخواب میں دیکھا توپُوچھا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے آپ کے ساتھ کیامُعامَلہ کیا؟ تو اُنہوں نے فرمایا:میری مغفِرت کر دی۔ میں نے پوچھا:مغفِرت کا کیا سبب بنا؟ فرمایا: ایک مرتبہ حضرتِ سیِّدُنا ابُو عَمرو بَصری  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جُمُعہ کے دن ہمارے پاس تشریف فرما ہوئے اور دُعا کی تو ہم نے اٰمین کہی، بس اسی لئے مغفِرت ہو گئی۔ (شَرْحُ الصُّدُور ص۲۸۲،کتابُ المَنامات مع موسوعۃ ابن اَبِی الدُّنْیا ج۳ ص ۱۵۶رقم ۳۳۷)

مجھے بے حساب بخش دے میرے مولیٰ

تجھے  واسِطہ  نیک  بندوں  کا  یا ربّ

12 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی  کام ’’صدائے مدینہ ‘‘

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!فی زمانہ مُسَلمان دِین سے بہت دُور ہوتے جارہےہیں۔ایک تعدادایسی ہے کہ جودُنیوی معاملات میں اس قدر مصروف ہو چکی ہے کہ  اِنہیں آخرت کی  تیاری  کے لیے فکرتک نہیں،سُنّتیں اور نوافل پڑھنا تو دُور ،اَکْثَرِیَّت فرض نمازیں تک قضا کر دیتی ہے۔ اسی وجہ سے ہماری مساجد ویران لگتی ہیں، ایسے میں انہیں دوبارہ آباد کرنے کا عزم کرنا اور اسی عزم کی تکمیل کےلیے جدو جہد کرنا یقیناً سَعادَت سے کم نہیں  ہے۔ اس لیے کوشش کیجئے اورمدنی انعام 35پر عمل کرتے ہوئے صداۓ مدینہ  لگائیے اور مساجد کی آباد کاری میں دعوتِ اسلامی کا ساتھ دیجئے۔ آئیے!سُنتے ہیں کہ مدنی انعام نمبر35کیا ہے:

       شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اسلامی بھائیوں کے 72مدنی انعامات میں سے مدنی انعام