Book Name:Silah Rehmi

·      کی وجہ سے شادی وعیدین جیسے خُوشی کے مَواقع پر ہمارے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔

·      بِلا عُذرِ شرعی رِشتہ داروں کے ساتھ بھلائی نہ کرکے کثیر صدقہ وخیرات کرتے ہوئے بھی، اللہ  تعالیٰ کی نظرِ رحمت سے محرومی ہو سکتی ہے۔

·      اپنے رشتہ داروں کی کڑوی باتوں کو بخوشی پینے والا، ان کے تَلْخ روّیوں سے صَرفِ نظر(نظرانداز) کرنے والا اور تعلُّقات بحال کرنے کے لیے ان سے معذرت کرنے والا بظاہرخُود کو”کم تر“محسوس کررہا ہوتا ہے،لیکن حقیقتاً بارگاہِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ سےعالیشان مَراتب  حاصل کر رہا ہوتا ہے ۔

ہمیں بھی چاہیے بظاہر نظر آنے والی تکالیف کو آخرت میں ملنے والے اِنعامات کا بدلا سمجھتے ہوئے قَبول کریں اور اپنے رِشْتہ داروں اور دیگر تمام مُسلمانوں سے بھی حُسنِ سُلُوک  سے پیش آئیں۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام”صدائے مدینہ لگانا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نیکی کی دعوت عام کرنےکیلئے ذیلی حلقے  کے 12 مَدَنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصَّہ لیجئے ۔ان 12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام روزانہ ”صداۓ مدینہ لگانا “ بھی ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں مسلمانوں کو نَمازِ فَجر کیلئے جگانے کو ”صَدائے مدینہ لگانا“ کہتے ہیں۔  آج جبکہ مُسَلمان دِین سے بہت دُور ہیں اور اس دُوری میں دن بدن اِضافہ ہوتا جارہا ہے اور لوگ فکرِ آخرت سے بے خبر ہو کر دنیا میں مگن ہیں۔ سُنّتیں اور نوافل پڑھنا تو دُور،اَکْثَرِیَّت فرض نمازیں تک جان بُوجھ کر چھوڑدیتی ہے،اسی وجہ سے ہماری مسجدیں  وِیران ہیں، ایسے میں انہیں دوبارہ آباد کرنے کا عزم کرنا اور اس کی تکمیل کیلئے  جِدو جُہد کرنا یقیناً سَعادَت سے کم نہیں  ہے۔آپ سے دَرخواست ہے کہ آپ بھی مَساجد کو آباد کرنے کی کوشش کیجئے، بالخصوص نماز ِفجر کیلئے زِیادہ سے زِیادہ صَداۓ مدینہ  لگائیے اور