Book Name:Ramadan ki Baharain

بھی ہے کہ جتنے دن مسلمان اِعتِکاف میں رہے گا، گناہوں سے بچا رہے گا کیونکہ جوگناہ وہ باہَر رہ کر کرتا،ان سے بھی محفوظ رہے گا۔لیکن یہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی خاص رحمت ہے کہ باہَر رہ کرجو نیکیاں وہ کیا کرتا تھا ، اِعتِکاف کی حالت میں اگرچِہ وہ ان کو انجام نہ دے سکے گا مگر پھربھی وہ اس کے نامَۂ اعمال میں بدستور لکھی جاتی رہیں گی اور اسے ان کاثواب بھی ملتارہے گا۔مَثَلاًکوئی اسلامی بھائی مریضو ں کی عِیادت کرتا تھااور اِعتِکاف کی وجہ سے یہ کام نہیں کرسکا تووہ اس کے ثواب سے محروم نہیں ہو گا بلکہ اس کوایساہی ثواب ملتارہے گاجیسے وہ خود اس کو انجام دیتا رہا ہو۔ جیسا کہ

حضرتِ سیِّدُنا عبدُاللہ اِبْنِ عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روا یت ہے کہ سُلطانِ ذیشان، رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ تَحَفُّظ نشان ہے: ھُـوَیَعْکِفُ الذُّنُـوْبَ یُجْرٰی لَہ ٗ مِنَ الْحَسَنَاتِ کَعَامِلِ الْحَسَنَاتِ کُلِّھَا یعنی  اِعتِکاف کرنے والاگناہوں سے بچارہتاہے اوراس کیلئے تمام نیکیاں لکھی جاتی ہیں جیسے ان کے کرنے والے کے لئے ہوتی ہیں۔ (ابنِ ماجہ ج۲ ص۳۶۵حدیث۱۷۸۱)

حضرتِ سیِّدُنا حسن بصری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے منقول ہے:”مُعْتَکِف کو ہر روز ایک حج کا ثواب ملتاہے۔“ (شعب الایمان،ج۳،ص۴۲۵،الحدیث ۳۹۶۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

فیضانِ رمضان کا تعارف

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی آپ نے جو اِعتِکاف کے عَظِیْمُ الشان فضائل سماعت کیے،یہ شیخِ طریقت، اَمِیْرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مایہ ناز تصنیف ”فیضانِ رمضان“ سے لیے گئے ہیں ، یہ ایک ایسی کتاب ہے جس میں ماہِ رَمَضَانُ الْمُبَارَک سے مُتَعَلِّقَہ تمام اہم باتیں مثلاً رَمَضَانُ الْمُبَارَک کے فضائل ، روزے کے فضائل و اَحکام ، تَرَاوِیح کے مسائل ، سحر و اِفطار سے مُتَعَلِّقَہ احکام ،اِعتِکاف کا بیان ، صدقَہ ٔ فِطْر نیز عِیْدُ الْفِطْر کے احکام و مسائل بھی بیان کیے گئے ہیں ۔ چونکہ روزے ہم پر فرض ہیں، لہٰذا اس کے