Book Name:Ramadan ki Baharain
دی اُن کی رَحمت نے صَدا یہ بھی نہیں،وہ بھی نہیں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عبادت پر کمربستہ ہوجاتے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بالخصوص ماہِ رَمَضَان میں ہمیںاللہعَزَّ وَجَلَّ کی خُوب خُوب عِبادت کرنی چاہئے اور ہر وہ کام کرنا چاہئے کہ جس میں اللہعَزَّ وَجَلَّ اوراُس کے مَحبوب،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِِ الْعُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا ہو۔ اگر اِس پاکیزہ مہینے میں بھی کوئی اپنی بخشش نہ کرواسکا توپھر کب کروائے گا؟ہمارے پیارے پیارے اور میٹھے میٹھے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس مبارک مہینے کی آمد کے ساتھ ہی عِبادتِ الٰہی عَزَّ وَجَلَّ میں بہت زیادہ مَگَن ہوجایا کرتے تھے۔ چُنانچِہ
اُمُّ الْمُؤمنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں:”جب ماہِ رَمَضَان آتا تو میرے سَرتاج، صاحِبِ مِعراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہعَزَّ وَجَلَّ کی عِبادت کیلئے کَمربَستہ ہو جاتے اورسارا مہینہ اپنے بِسترِ مُنَوَّر پر تشریف نہ لاتے۔“ (اَلدُّرُّ المَنْثُور ج۱ ص۴۴۹)(فیضان سنت، ص ۸۷۶)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی چاہئے کہ پورا ماہِ رَمَضَان اپنے ربّ عَزَّ وَجَلَّکو راضِی کرنے اور اُس کی عبادت میں صَرف کردیں ۔یقیناً جسے ربّ عَزَّ وَجَلَّکی رِضا حاصل ہوجائے دنیا و آخرت میں اس کا بیڑا پار ہوجاتا ہےاور ماہِ رَمَضَاناللہعَزَّ وَجَلَّ کی رِضا حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ یہ بڑی شان و عظمت والا مہینہ ہے اس کی بے شُمار خُصُوصِیّات ہیں جن میں سے ایک خُصُوصِیَّت یہ بھی ہے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اِسی ماہِ مبارک میں قُرآنِ پاک نازِل فرمایا۔ چُنانچِہ پارہ 2، سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ کی آیت نمبر 185 میں خُدائے رَحمٰن عَزَّ وَجَلَّ کا نُزولِ قُرآن اور ماہِ رَمَضَان کے بارے میں فرمانِ عالیشان ہے :
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ (پ۲، البقرۃ: ۱۸۵)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:رَمَضَان کا مہینہ ، جس میں قُرآن اُترا،