Book Name:Ramadan ki Baharain

میں رکھ بھی لے ۔“   (صحیح بُخاری ج۱ص۶۳۸حدیث۱۹۳۴)

یعنی وہ فضیلت جو رَمَضَانُ الْمُبَارَک  میں روزہ رکھنے کی تھی اب کسی طرح نہیں پاسکتا۔ لہٰذا ہمیں ہرگز ہرگز غَفلت کا شِکار ہوکر روزۂ رَمَضَان جیسی عَظِیْمُ  الشّان نِعمت نہیں چھوڑنی چاہئے ۔

نیز اس ماہِ مبارک کے حق کو اچھی طرح ادا کرنا چاہئے ،کہیں ایسا نہ ہو کہ رَمَضَان کے حق میں کوتاہی کے سبب ہم مغفرت سے محروم رہ جائیں ۔ یاد رکھئے !جو اس ماہ بھی  مغفرت سے محروم رہا ،وہ بہت بڑے  خسارے میں ہے ۔ جیساکہ ،

ناک مٹی میں مل جائے۔

حضرتِ سَیِّدُنا ابو ہُریرہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مَروی ہے،رسولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا:”اُس شخص کی ناک مِٹّی میں مل جائے کہ جس کے پاس میرا ذِکْر کیاگیا تو اُس نے میرے اوپر دُرُود نہیں پڑھااوراُس شخص کی ناک مِٹّی میں مل جائے جس پر رَمَضَان کا مہینہ داخِل ہوا ،پھر اُس کی مغفرت ہونے سے قبل گُزر گیااور اُس آدمی کی ناک مِٹّی میں مِل جائے کہ جس کے پاس اس کے والِدَین نے بُڑھاپے کو پالیا اور اُس کے والِدَین نے اس کو جنّت میں داخِل نہیں کیا۔ (یعنی بوڑھے ماں باپ کی خدمت کرکے جنّت حاصل نہ کر سکا)(مسنداحمد ج۳ص۶۱حدیث۷۴۵۵)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی چاہئے کہ اس ماہِ مبارک کی برکتیں اور رحمتیں سمیٹنے نیز ربِّ غَفَّارجَلَّ جَلاَلُہٗ کی بارگاہ سے مغفرت کا انعام حاصل کرنے کے لئے ماہِ رَمَضَان میں خوب عبادت کریں اورنیکیوں کے لئے کمربستہ ہوجائیں ۔زندگی بے حد مُخْتَصَر ہے،لہٰذا ان لمحات کو غنیمت جانیئے اورماہِ رَمَضَان کی مقدّس ساعتوں کو فُضُولیات و خُرافات میں برباد کرنےکے بجائے، تلاوتِ قُرآن ، ذِکر و دُرُود اوردیگر نیک کاموں میں گُزارنے کی کوشِش کیجئے۔