Book Name:Niyyat ki Ahmiyat

سر میں تیل ڈالیں،ایک چھوٹا سا کپڑاسر پر باندھ لیا کریں،اِس طرح اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ َٹوپی اور عِمامہ شریف تیل کی آلُودَگی سے کافی حد تک محفوظ رہیں گے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ سگِ مدینہ عُفِیَ عَنہُ  کا برسہا برس سے بہ نیّتِ سنّت ’’سر بند ‘‘ استِعمال کرنے کا معمول ہے ٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم:’’ جس کے بال ہوں وہ ان کا احترام  کرے ‘‘(ابوداوٗد ج ۴ ص ۱۰۳حدیث۴۱۶۳) یعنی انہیں دھوئے ، تیل لگائے اور کنگھی کرے  (اَشِعَّۃُ اللَّمعات ج۳ ص ۶۱۷)سر اور داڑھی کے بال صابن وغیرہ سے دھونے کا جن کا معمول  نہیں ہوتا اُن کے بالوں میں اکثر بد بُو ہو جاتی ہے خود کو اگر چِہ بدبُو نہ آتی ہو مگر دوسروں کو آتی ہے۔ منہ، بالوں ، بدن اور لباس وغیرہ سے بد بو آتی ہو اِس حا ل میں مسجِد کا داخِلہ حرام ہے کہ اس سے لوگوں اور فرِشتوں کو ایذا ہوتی ہے۔ ہاں بد بو ہو مگر چھپی ہوئی ہو جیسے بغل کی بد بو تو اِس میں حرج نہیں ٭ حضرتِ سیِّدُنا نافِع  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے ،حضرتِ سیِّدُناابنِ عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ دن میں دو مرتبہ تیل لگاتے تھے(مُصَنَّف ابن اَبی شَیْبہ ج۶ ص۱۱۷) بالوں میں تیل کا بکثرت استعمال خصوصاً اہلِ علم حضرات کے لئے مفید ہے کہ اس سے سر میں خشکی نہیں ہوتی ، دِماغ تر اورحافِظہ قوی ہوتا ہے٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم: ’’جب تم میں سے کوئی تیل لگائے تو بھنووں (یعنی اَبر وئوں)سے شروع کرے، اس سے سر کا درد دُور ہوتا ہے‘‘(اَلْجامِعُ الصَّغِیر ص۲۸حدیث ۳۶۹)٭’’کَنْزُالْعُمّال‘‘میں ہے:پیارے پیارے آقا، مکّی مَدَنی مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ