Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

آتی ہے جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہو مگر نگاہِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا یہ کمال ہے کہ آپ اُوپر، نیچے، دائیں، بائیں، آگے پیچھے ہر طرف دیکھتے ہیں، 6 کی 6 سَمْتوں(یعنی دائیں،بائیں، اوپر، نیچے،آگے،پیچھے) آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم کیلئے ایسے ہیں جیسے عام آنکھ کے لئے سامنے کی سَمْت ہوتی ہے اور یہ ایسا نہیں کہ کسی وقت ہوتا ہے بلکہ دِن رات، ہر وقت، ہر آن آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی نگاہِ پاک کا یہی کمال ہے۔ اگر اس کی دلیل دیکھنی ہو تو پارہ:27،سورۂ وَ النَّجْم پڑھ لو، اللہ پاک نے اس سورت میں اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی دیکھنے کی قُوت کا کمال بیان فرمایا ہے۔

تُو زندہ ہے واللہ! تُو زندہ ہے واللہ!

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں یہ ایک بات بھی بڑی اِیمان اَفْروز ہے کہ جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس ظاہِری دُنیا میں تشریف فرما تھے، عالَمِ برزَخ کو دیکھ لیا کرتے تھے تو غور فرمائیے! اب ہم ظاہِری دُنیا میں ہیں اور ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم عالَمِ برزخ میں تشریف فرما ہیں، اگر آپ اس دُنیا میں رہ کر عالَمِ برزخ کو دیکھ سکتے ہیں تو عالَمِ بزرخ میں رہ کر ہم غُلاموں کو کیوں نہیں دیکھ سکیں گے۔ یقیناً ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شانیں ہر لمحہ بڑھ رہی ہیں، آپ جیسے دُنیا میں رہ کر برزخ کو دیکھتے تھے، ایسے ہی عالَمِ برزخ میں رہ کر ہم غُلاموں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔

تُم کو عِلْمِ غَیب مولا نے عطا فرما دیا                                           کر دیا ہر جَا پہ حاضِر اور نَاظِر یانبی! ([1])

(2):2 خطرناک گُنَاہ

پیارے اسلامی بھائیو! دوسری بات یہ سیکھنے کو ملی کہ چُغلی اور پیشاب کے چھینٹوں سے


 

 



[1]...وسائلِ بخشش،صفحہ:378۔