Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

سُبْحٰنَ اللہ! کتناآسان کام ہے، ہم سست لوگ ہیں، زیادہ نیکیاں تو کی نہیں جاتیں،آسان طریقہ مِل گیا، جو بھی نیکی کریں، اس کا ثواب حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام سے لے کر قیامت تک آنے والے مسلمانوں کو پہنچا دیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!اللہ پاک کی رحمت سے اُمِّید ہے کہ وہ ایک نیکی اربوں کھربوں گُنَا ہو جائے گی۔ کوشش فرمائیے! زیادہ نہیں تو کم از کم روزانہ ایک مرتبہ پُورے دِن کی ساری نیکیاں تمام مسلمانوں کو ایصالِ کر دینے کی عادَت بنا لینی چاہئے۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ثواب کا انبار لگ جائے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

والدین کو ایصالِ ثواب لازمی کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! سب مسلمانوں کو ہی اِیْصالِ ثواب کر سکتے ہیں اور کرنا بھی چاہئے،البتہ!اپنے والِدَین کو اِیْصالِ ثواب کرنا، اگر وفات پا چکے ہیں تو ان کی قبر پر جانابہت ضروری ہے۔ یہ بھی والِدَین کے بےشُمار حقوق میں سے ایک حق ہے۔ اِس ضِمْن میں 5فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سنیئے :(1): ثواب کی نیت کے ساتھ والدین کی قبر کی زیارت کرنے والے کو مقبول حج کا ثواب ملے گااور کثرت کے ساتھ ان کی قبر کی زیارت کرنے والے(کے فوت ہونے کے بعداس) کی قبر کی زیارت کرنے کے لئے فرشتے آئیں گے۔([1])(2): جو اپنی ماں یا باپ کی طرف سے حج کرےگا تو اُن (یعنی ماں یا باپ) کی طرف سے حج ادا ہوجائے گا اور حج کرنے والے کو مزید 10حج کا ثواب ملےگا۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ!جب کبھی نفلی حج کی سعادت حاصل ہوتو فوت شدہ ماں یا باپ کی نیَّت


 

 



[1]... نوادر الا صول، الاصل الخامس عشر...الخ، جلد:1، صفحہ:72۔

[2]... دار قطنی، کتاب الحج، باب المواقیت، جلد:1، صفحہ:204، حدیث:2587۔