Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

سلوک کرنا چاہئے۔ اللہ پاک ہم سب کو عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔

وہ ظہوریؔ یار میرا، وہی غم گُسار میرا

میری قبر پر جو آ کر نعتِ نبی سُنائے

ایصالِ ثواب کا طریقہ

پیارے اسلامی بھائیو! اِیْصالِ ثواب بہت آسان نیکی ہے، بس ایک چھوٹا سا کام کرنا ہے، ہم نے کوئی بھی نیکی کی  مَثَلاً کسی کو ایک روپیہ خیرات دیا یا ایک بار دُرُود شریف پڑھا یا کسی کو ایک سنَّت بتائی یاکسی کو نیکی کی دعوت دی یا سنّتوں بھرا بیان کیا۔ اَلغَرَض کوئی بھی نیک کام کیا، اب دل ہی دل میں اِس طرح نیّت کرلیجئے مثلاً: ابھی میں نے جو سنّت بتائی اِس کا ثواب سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو پہنچے۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! َثواب پہنچ جائے گا۔ مزید جن جن کی نیّت کریں گے اُن کو بھی پہنچے گا۔ دل میں نیّت ہونے کے ساتھ ساتھ زَبان سے کہہ لینا بھی اچھا ہے۔

اب یہ ایک چھوٹا سا کام ہم نے کر لیا تو اس پر ملے گا کیا؟ بہارِ شریعت میں ہے: ایصالِ ثواب کرنے والے کے ثواب میں کوئی کمی واقِع نہیں ہوتی بلکہ یہ اُمّید ہے کہ اُس نے جتنوں کو ایصالِ ثواب کیا اُن سب کے مجموعے کے برابر اِس (ایصالِ ثواب کرنے والے) کو ثواب ملے۔ مثلاً کوئی نیک کام کیا جس پر اس کو 10نیکیاں ملیں اب اس نے 10مُردوں کو ایصالِ ثواب کیا تو ہر ایک کو10، 10نیکیاں پہنچیں گی جبکہ ایصالِ ثواب کرنے والے کو 110اور اگر 1ہزار کو ایصالِ ثواب کیا تو اس کو 10ہزار 10 (نیکیاں اس ایصالِ ثواب کرنے والے کو ملیں گی)۔ ([1])


 

 



[1]...بہارشریعت، جلد:1، صفحہ:850، حصہ:4۔