Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain
(2):ایصالِ ثواب کیجئے!
پیارے اسلامی بھائیو!فوت شدگان کے ساتھ رَحمدِلی کرنے کا دوسرا طریقہ ہے: اِیْصَالِ ثواب۔ یعنی ان کو ثواب پہنچانا۔ ویسے اِیْصالِ ثواب مُردَوں ہی کے ساتھ خاص نہیں ہے، زِندوں کو بھی ثواب پہنچا سکتے ہیں۔([1]) البتہ! فوت شدگان کو اِیْصالِ ثواب کی زِیادہ حَاجت ہے کیونکہ وہ دُنیا سے جا چکے، اُن کا نیکیوں کا سلسلہ بند ہو چکا، لہٰذا انہیں بطور ِ خاص اور بطور ِعام سب مسلمانوں ہی کو اِیْصالِ ثواب کرتے رہنے کی عادَت بنا لینی چاہئے۔
اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنّت اِمام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: منقول ہے کہ مومنوں کی رُوحیں *ہر شبِ جُمُعہ(یعنی جُمَعرات اور جمعہ کی درمِیانی رات) *روزِ عید *روزِ عاشورا ء *اور شبِ براءَ ت کو اپنے گھر آ کر باہَر کھڑی رہتی ہیں اور ہر رُوح غمگین ہو کر بُلند آواز سے کہتی ہے: اے میرے گھر والو! اے میری اولاد! اے میرے قَرابت دارو!(ہمارے ایصالِ ثواب کی نیَّت سے)خیرات کر کے ہم پر مِہربّانی کرو...!! ([2])
ہے کون کہ گِریہ کرے یا فاتِحہ کو آئے
بے کس کے اُٹھائے تِری رَحمت کے بَھرَن پھول([3])
پیارے اسلامی بھائیو!ایصالِ ثواب بالکل جائِز بلکہ نیکی کا کام ہے۔ روایات میں ہے: