Book Name:Imam e Jafar رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ Ki Mubarak Adatain

میں جُھوٹ بول رہے ہوتے ہیں اور انہیں خبر تک نہیں ہوتی۔ یقین مانیئے! جھوٹ بہت ہی بُری بیماری ہے۔ اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: *تقویٰ سے اَفْضَل کوئی زادِ راہ (یعنی سامانِ سفر) نہیں *جہالت سے بڑھ کر کوئی نقصان دہ دشمن نہیں اور *جھوٹ سے بڑھ کرکوئی بیماری نہیں۔([1])

میں جُھوٹ نہ بولوں کبھی گالی نہ نکالوں               اللہ      مرض       سے       تُو       گُنَاہوں       کے        شِفَا      دے ([2])

آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ...!

پیارے اسلامی بھائیو! جھوٹ واقعی بہت خطرناک بیماری (Dangerous Disease)ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: سچائی کو(اپنے اوپر) لازِم کرلو، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جنّت کا راستہ دکھاتی ہے۔ آدمی برابر سچ بولتا رہتا ہے اور سچ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ پاک کے نزدیک صِدِّیق(بڑا سچا) لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اورگناہ جہنّم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ  پاک کے نزدیک کَذَّاب (بہت جھوٹ بولنے والا)لکھ دیا جاتا ہے۔([3])

اَلْاَمَانُ وَالْحَفِیظ!اللہ پاک ہمیں جھوٹ بولنے سے بچنے اور ہمیشہ سچی بات ہی زبان پر لانے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

بخش دے میری ہر اِک خطا یاخُدا!                                                     فضل سے نیک بندہ بنا یاخُدا!


 

 



[1]...    حلیۃ الاولیاء، جلد: 3، صفحہ:228، رقم:3794۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:115۔

[3]...    مسلم، کتاب البر و الصلۃو الاداب، باب قبح الکذب...الخ، صفحہ:1008، حدیث:2607۔