Book Name:Imam e Jafar رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ Ki Mubarak Adatain

اِمام جعفر صادق اور موت کی یاد

پیارے اسلامی بھائیو! اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی پیاری عادات میں سے یہ بھی ہے کہ آپ موت کو کَثْرت سے یاد کیا کرتے تھے۔ آپ کی عادتِ مبارکہ تھی کہ رات کو قبرستان تشریف لے جایا کرتے اور فرماتے: اے قبر والو! کیا بات ہے؟ میں تم لوگوں کو پُکارتا ہوں تَو تم کوئی جواب نہیں دیتے...؟؟ پِھر فرماتے: افسوس! میرے اور تمہارے درمیان پردہ ہو گیا ہے لیکن جلد ہی میں بھی تمہارے جیسا ہونے والا ہوں۔ آپ یہی فرماتے رہتے یہاں تک کہ صبح ہو جاتی اور آپ نمازِ فجر کے لئے مسجد تشریف لے جاتے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! عبرت و نصیحت کے لئے قبرستان جانا ، قبروں کو دیکھ کر عبرت لینا، قبروں کے اَحْوال پر غور و فِکْر(Pondering) کرنا بھی بڑی پیاری ادا ہے۔  نیک لوگوں کی زندگی میں عموماًیہ انداز دیکھنے کو ملتا ہے کہ یہ بلند رُتبہ حضرات قبرستان جایا کرتے تھے بلکہ قبرستان جانا تو نبیوں کے سردار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی سُنّتِ مبارکہ ہے۔ ہمیں بھی چاہئے کہ وقتاً فوقتاً قبرستان جایا کریں، وہاں کچھ دیر بیٹھ کر اپنی موت، قبر کے گہرے گڑھے، اس کی تنہائی اور وَحْشَت سے مُتَعَلِّق غور و فِکْر کیا کریں۔ ہمارے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی، مُحَمَّدِ عربی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: قبروں کو دیکھا کرو! بیشک قبروں کو دیکھنا دُنیا سے بےرغبت کرتا اور آخرت کی یاد دِلاتا ہے۔([2])

چاہیں تو ہفتے(Week) میں ایک دِن مُقَرَّر کر لیجئے! کچھ دَیر کے لئے قبرستان جائیے! اَہْلِ قبرستان کےلئے فاتحہ و ایصالِ ثواب کیجئے! اور کچھ دَیر بیٹھ کر قبر و آخرت کے معاملے


 

 



[1]...     احیاء علوم الدین، کتاب ذکر الموت وما بعدہ، الباب السادس...الخ،جلد:4، صفحہ:588۔

[2]... ابن ماجہ،کتاب الجنائز،باب ماجاء فی زیارۃ القبور ،صفحہ:252،حدیث:1571۔