Book Name:Imam e Jafar رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ Ki Mubarak Adatain

تُو بنا نیک نیکوں کے صدقے مجھے                                                 اور پابندِ سُنّت بنا یاخُدا!

غیبتوں، چغلیوں، عیب دریوں سے اور                           جھوٹ سے بھی مجھے تُو بچا یاخُدا! ([1])

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

جنّت میں گھر خرید لیا

پیارے اسلامی بھائیو! *اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اَئِمَّہ اہْلِ بیت سے ہیں*آپ اپنے وقت کے بہت بڑے عالِم(Scholar)*مفتی*زاہِد*متقی * پرہیزگار * عبادت گزار *اور ولئ کامِل تھے۔  آپ کو اللہ پاک کی بارگاہ میں بڑا مقام حاصِل تھا۔

شَواہِدُ النَّبُوَّۃ میں ہے: ایک مرتبہ ایک شخص اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکی خِدْمت میں حاضِر ہوا اور 10 ہزار دِینار (Gold Coins) آپ کو پیش کرتے ہوئے عرض کیا: حُضُور! میں حج کے لئے جا رہا ہوں۔ آپ میری یہ رقم سنبھال لیجئے! اور مجھے ان کے بدلے کوئی مکان خرید دیجئے! یہ کہہ کروہ شخص حج کے لئے روانہ ہو گیا۔ جب واپس آیا تو آپ نے فرمایا: میں نے تمہارے لئے جنّت میں مکان خرید لیا ہے۔ یہ کہہ کر آپ نے ایک رسید اس شخص کو دی اور فرمایا: یہ لَو! یہ تمہارے جنّتی گھر کی رسید(Receipt) ہے۔ اس زبردست عنایت پر وہ شخص بہت خوش ہوا اور اپنے جنّتی مکان کی رسید لے کر گھر چلا گیا۔ خُدا کی قدرت کہ یہ شخص بیمار پڑ گیا، جب اسے یقین ہو گیا کہ اب زِندہ رہنا دُشوار ہے تو اس نے وصیت لکھوائی کہ اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ہاتھوں لکھی ہوئی رسید قبر میں میرے ساتھ دفن کر دی جائے۔ جب اس شخص کی وفات(Death) ہوئی تو وصیت (Will)کے مُطابِق رسید اس کی قبر میں رکھ دی گئی۔ دوسرے دِن لوگوں نے دیکھا کہ  وہی رسید قبر کے اُوپر رکھی ہے


 

 



[1]...وسائلِ فِردَوس، صفحہ:9، 10 ملتقطاً۔