Book Name:Imam e Jafar رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ Ki Mubarak Adatain

ہو جائے گا اور جو بندہ یہ ایک فِکْر نہ اپنائے بلکہ دُنیوی فِکْروں ہی میں پڑا رہے، اللہ پاک کو کچھ پرواہ نہیں کہ وہ کس وادِی میں ہلاک ہوتا ہے۔    

کاش! ہمیں فِکْرِ آخرت نصیب ہو جائے۔ یہ فِکْر مل گئی تو اِنْ شَآءَاللہُ الْکَرِیْم!زیادہ سے زیادہ نیک کام کرنے کی تڑپ اور عِبَادت پر استقامت بھی مِل ہی جائے گی۔

غَمِ روزگار میں تو مرے اشک بہہ رہے ہیں

نہ فُضول کاش! ہنستا، تری یاد میں تڑپتا

مجھے چَین ہی نہ آتا تو کچھ اور بات ہوتی

یِہی آہ! فکرِ دُنیا مِرا دِل جَلا رہی ہے

غَمِ      ہجر     گر     ستاتا    تو    کچھ     اور      بات     ہوتی([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نصیحتیں

حضرت سُفیان ثَوْریرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حضرت اِمام جعفرصادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے عرض کی: میں اس وقت تک نہیں اٹھوں گا جب تک آپ مجھے کوئی نصیحت نہ فرمائیں۔ آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: اے سُفیان! میں آپ سے گفتگو کرتا ہوں لیکن زیادہ گفتگوآپ کے لئے اچھی نہیں(3باتیں یاد رکھنا اور ان پر عمل کرنا):(1):اللہ پاک تمہیں کسی نعمت سے نوازے اور تم اس پر ہمیشگی چاہوتو اس پر زیادہ سے زیادہ شکر بجالاؤ کیونکہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

لَىٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّكُم (پارہ:13، اِبراہِیم:7)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اگر تم میرا شکر ادا کرو گے تو میں  تمہیں  اور زیادہ عطا کروں  گا۔


 

 



[1]...وسائلِ بخشش،صفحہ:384۔