Book Name:Imam e Jafar رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ Ki Mubarak Adatain

مالِک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں ایک زمانے تک اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں جاتا رہا، میں نے ہمیشہ آپ کو  3عِبَادتوں میں سے ایک میں مَصْرُوف پایا (1):یا تو آپ نماز پڑھتے ہوئے ملتے (2):یا روزہ دار ہوتے (3):یا پِھر تِلاوتِ قرآن میں مَشْغُول ہوتے تھے ۔([1])  

سُبْحٰنَ اللہ!کیا شان ہے اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی...!! آپ وقت کے کتنے قدر دان تھے۔ آہ! ایک ہم ہیں؛ فضولِیات میں پڑے رہتے ہیں، موبائل، سوشل میڈیا، فیس بُک، ہوٹلنگ، دوستوں کے ساتھ فضول گپ شپ وغیرہ نہ جانے کیسی کیسی فضول مَصْرُوفیات ہم نے پال رکھی ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے، کوشش کرنی چاہئے کہ ہمارا زیادہ سے زیادہ وقت نیکیوں میں گزرا کرے۔

دُنیوی فِکْریں چھوڑو! آخرت کے لئے فارغ ہو جاؤ!

صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پارہ:25، سورۂ شُوریٰ کی یہ آیت تِلاوت فرمائی:

مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الْاٰخِرَةِ نَزِدْ لَهٗ فِیْ حَرْثِهٖۚ-وَ مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الدُّنْیَا نُؤْتِهٖ مِنْهَا وَ مَا لَهٗ فِی الْاٰخِرَةِ مِنْ نَّصِیْبٍ(۲۰) (پارہ:25 ، الشُوریٰ :20)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:جو آخرت کی کھیتی چاہتا ہے تو ہم اس کیلئے اس کی کھیتی میں  اِضافہ کردیتے ہیں  اور جو دنیا کی کھیتی چاہتا ہے توہم اسے اس میں  سے کچھ دیدیتے ہیں  اور آخرت میں  اس کا کچھ حصہ نہیں ۔

پھر فرمایا:اللہ پاک فرماتا ہے:اے ا بْنِ آدم! (دُنیوی فِکْریں چھوڑ کر) عِبَادت کے لئے فارِغ ہو جاؤ! تمہارے سینے کو مالداری سے بھر دیا جائے گا اور اگر تم ایسا نہیں کرو گے (مثلاً


 

 



[1]...   شفا، القسم الثانی ، الباب الثالث، فصل فی تعظیم النبی بعد موتہ، جزء:2، صفحہ:36۔