Agay Kia Bheja

Book Name:Agay Kia Bheja

عِنْدَ اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ(۱۱۰) (پارہ:1، سورۂ بقرہ:110)

بھلائی تم آگے بھیجو گے، اُسے اللہ کے یہاں پاؤ گے، بیشک اللہ تمہارے سب کام دیکھ رہا ہے۔

یعنی نماز، زکوٰۃ، روزے، نفل عبادات، تلاوت، درودِ پاک غرض؛ تم جو جو نیک کام کر کے اپنی آخرت کے لیے ذَخیرہ کرو گے، جب روزِ قیامت اللہ پاک کے حُضُور حاضِری ہو گی، سب کو اپنے سامنے موجود پا لو گے۔([1])

نیک اَعْمال کی خوبصُورت شکلیں

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں ایک بہت خوبصُورت بات ہے، ہمارے جو اَعْمال ہیں، اِس دُنیا میں ہمیں نظر نہیں آتے، مثال کے طور پر کوئی بندہ نماز پڑھ رہا ہے، ہمیں وہ بندہ تو نظر آ رہا ہے کہ اب کھڑا ہے، پِھر رکوع میں چلا گیا، پِھر سجدے میں چلا گیا، یعنی ہم نمازی کو دیکھ سکتے ہیں، نماز کو نہیں دیکھ سکتے۔

کمال یہ ہے کہ جب ہم نیکی کر لیتے ہیں تو ہماری نیکی کو ایک خوبصُورت شکل دے دی جاتی ہے، وہ اسی خوبصُورت شکل میں اللہ پاک کے حُضُور حاضِر ہوتی ہے اور روزِ قیامت بھی ہمارے نیک اَعْمال ہمیں خوبصُورت شکل میں ہی ملیں گے۔

نماز نُور بن جاتی ہے

خادمِ نبی، حضرتِ اَنس بن مالِک  رَضِیَ اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے نبی، مکی مَدَنی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا فرمانِ عالی شان ہے: *جو نمازیں اپنے وقت میں ادا کرے *نمازکے لیے اچھی طرح وُضو کرے  *اس کے قیام *خشوع *رُکوع وسجود(یعنی سجدے)


 

 



[1]...تفسیر طبری، پارہ:1، سورۂ بقرہ، زیرِ آیت:110، جلد:1، صفحہ:537 مفصلاً۔