Agay Kia Bheja

Book Name:Agay Kia Bheja

رات ، جب بھی وہ اذان سنتے توجواب ضَروردیتے تھے ۔([1])

گُنہِ رضا کا حساب کیا وہ اگرچِہ لاکھ سے ہیں سِوا

مگر   اے    عَفُوّ!    تِرے    عَفْو   کا    نہ   حِساب   ہے   نہ   شُمار   ہے([2])

مفہوم : اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہعاجزی کرتے ہوئے عرض کر رہے ہیں: اے بخشنے والے مالِکِ کریم! رضا کے گُنَاہوں کا کیا حساب...!! وہ اگرچہ لاکھوں کی تعداد میں ہیں مگر اے عفُوّ (یعنی بخشنے والے مہربان رَبّ)! تری بخشش و مہربانی کا نہ کوئی حساب ہے، نہ اس کی گنتی ہو سکتی ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو! اس کے عِلاوہ اور بھی بہت ساری آسان نیکیاں ہیں، جنہیں ہم آسانی سے اپنا کر اپنی زندگی کا زیادہ تر حصَّہ نیکیوں میں گزار سکتے ہیں۔ اگر ہم ذرا سی تَوَجُّہ کریں، اپنا ذہن بنائیں تو اِنْ شَآءَاللہ الْکَرِیْم!بہت آسانی سے قبر و آخرت کی تیاری کر سکتے ہیں۔ مکتبۃ المدینہ کی ایک کتاب ہے: آسان نیکیاں۔ یہ کتاب مکتبۃ المدینہ سے طلب کیجیے! یا دَعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.Dawateislami.net سے مفت ڈاؤنلوڈ کر لیجیے! اسے پڑھیے اور اس میں لکھی گئی آسان نیکیاں اپنانے کی کوشش کیجیے۔اِنْ شَآءَاللہ الْکَرِیْم! بہت برکتیں نصیب ہوں گی۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 القرآن الکریم موبائل ایپلی کیشن

اے عاشقانِ رسول! آج ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! دَعْوَتِ اسلامی کے I.T


 

 



[1]... تاریخ ابن عساكر، رقم:4707، عطاء بن قرۃ ابو قرۃ السلولی،  جلد:40، صفحہ:413 خلاصۃً۔

[2]... حدائق ِ بخشش، صفحہ:355۔