Book Name:Bemari Ke Aadaab
ہے: اے مالِک! تُو ہی شفا دینے والا ہے، اے میرے کریم رَبّ! تُو ہی بندوں پر رحم فرمانے والا ہے، مجھے شِفَا نصیب فرما۔ پتا چلا؛ بیماری وہ نعمت ہے جو سرکش انسان کو بھی اُس کی سرکشی سے موڑ کر اللہ پاک کے دروازے پر لے آتی ہے۔
ایک واقعہ ہے؛ کوئی خاتُون تھی، گُنَاہوں بھری زندگی گزار رہی تھی، ایک مرتبہ اِس نے ضرورت کے تحت کچھ میڈیکل ٹیسٹ کروائے۔ اب رپورٹ آنی تھی۔ جب رپورٹ آئی، یہ دیکھ کر اِس کے ہوش اُڑ گئے کیونکہ رپورٹ کے مُطَابِق خاتُون کو کینسر تھا اور رپورٹ کے مُطَابِق یہ بَس کچھ ہی عرصے کی مہمان تھی۔ اب یہ ڈری، اِسے موت آنکھوں کے سامنے دِکھائی دینے لگی، چنانچہ اُس نے گُنَاہ چھوڑے، سچّی تَوبَہ کی اور نیکیوں میں زندگی گزارنی شروع کر دی۔
اِدھر اِس نے تَوْبَہ کی، ساتھ ہی کچھ عِلاج مُعَالجہ بھی شروع ہوا۔ دو چار دِن ہی گزرے تھے کہ ہسپتال سے کال آئی اور اُسے بتایا گیا: محترمہ! ہم معذرت چاہتے ہیں جو رپورٹ آپ کو دی گئی تھی، وہ اصل میں آپ کی نہیں تھی، وہ کسی اور خاتُون کی تھی، چونکہ نام ایک جیسے تھے، اِس لیے غلط رپورٹ آپ کو چلی گئی۔ آپ کے ٹیسٹ بالکل کلئیر ہیں آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اب اس کو حوصلہ تو ہو گیا مگر یہ تَوْبَہ کر چکی تھی۔ چند دِن کا جھٹکا اِسے گُنَاہوں سے چھڑا کر نیک بنا گیا۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ حقیقت ہے۔ بیماری اللہ پاک سے مِلانے والی، رَبِّ کریم کی یاد دِلانے والی ہوتی ہے۔