Book Name:Bemari Ke Aadaab
لیے عافیت اِسی میں ہے کہ جہاں تک ہو سکے ہم اپنی بیماری کو چھپا کر رکھیں۔ حدیثِ پاک میں ہے:جس کے مال یا جان میں مصیبت آئی پھر اُس نے اسے چھپایا اور لوگوں سے اس کی شکایت نہ کی تو اللہ پاک پر حق ہے کہ اُس کی مغفرت فرما دے۔([1])
داڑھ میں درد کے سبب میں سو نہ سکا!(حکایت )
امام محمد بن محمد غزالی رحمۃُ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں :حضرت اَحْنَف بن قِیْس رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں :ایک بار میری داڑھ میں شدید درد ہوا جس کے سبب میں ساری رات سو نہ سکا۔میں نے دوسرے دن اپنے چچا جان کی خدمت میں شکایت کی کہ میں داڑھ کے درد کی وجہ سے ساری رات سو نہ سکا۔اِس بات کو میں نے 3باردُہرایا۔ اِس پر اُنہوں نے فرمایا: تم نے ایک ہی رات میں ہونے والے اپنے دَرد کی اتنی زِیادہ شکایت کر ڈالی! حالانکہ میری آنکھ کو ضائِع ہوئے 30برس ہو چکے ہیں، (اگر چِہ دیکھنے والوں کو معلوم ہو مگر اپنی زَبان سے ) میں نے کبھی کسی سے اِس کی شکایت نہیں کی ۔([2])
(2):نظر خُدا پر رکھیے...!!
دوسرا اَدَب یہ ہے کہ بیمار ہوں اور شِفَا ملے، اس سارے مُعَاملے میں نظر خُدا پر رکھا کیجیے! جی ہاں! ہم لوگ بہت مادَّہ پرست ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ اَلحمدُ لِلّٰہ!عقیدہ ہر مسلمان کا یہی ہوتا ہے کہ شِفَا اللہ پاک ہی دیتا ہے مگر ہم لفظوں میں اپنے اس عقیدے کا اِظْہار نہیں کر رہے ہوتے، ہماری پہلی نگاہ اس عقیدے کی طرف نہیں ہوتی، عموماً لوگ کہہ